ایودھیا میں رام مندر کی پران—پرتشٹھا کی تقریب سے قبل مہاراشٹر، گجرات اور مدھیہ پردیش سے فرقہ وارانہ تصادم کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ مہاراشٹر کے میرا بھایندر-وسئی ورار علاقے میں ایک مذہبی جلوس کے دوران مختلف گروہوں کے درمیان کچھ جھڑپیں ہوئیں۔ گجرات کے مہسانہ ضلع میں مذہبی جلوس نکالنے کے دوران پتھراؤ کی اطلاع ہے۔
واقعہ طاہر پور علاقے کے سیون پریئر ہاؤس میں پیش آیا۔ عیسائیوں کا الزام ہے کہ کچھ لوگ آئے اور پریئر کو روک دیا، وہاں مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کی، ساتھ ہی اشتعال انگیز نعرے بھی لگائے۔ اس کے بعد جب کمیونٹی کے لوگ ایف آئی آر درج کرانے گئے تو تقریباً سو لوگوں کے ہجوم نے تھانے کا گھیراؤ کرکے کئی گھنٹے تک نعرے بازی کی۔
ویڈیو:منی پور میں مئی کے اوائل میں ہونے والے تشدد کے بعد ہزاروں لوگ نقل مکانی کو مجبو رہوئے ہیں،سینکڑوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔ایسے میں چوڑا چاند پور کا ایک چرچ بے گھر ہونے والےکُکی برادری کے لوگوں کے لیے پناہ گاہ بن گیا ہے ،جہاں تشدد سے متاثرہ تقریباً تین سو لوگ رہ رہے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے نرمداپورم ضلع کے چوکی پورہ گاؤں کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ شرپسندوں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔
یہ واقعہ روڑکی میں پیش آیا، جہاں اتوار کو مبینہ طور پر مقامی رائٹ ونگ تنظیموں سے وابستہ لگ بھگ 200 نامعلوم افراد نے ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کی۔ اس میں صبح کی عبادت کے لیےجمع کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ حملہ آوروں پر خواتین سے بدسلوکی کرنے کا بھی الزام ہے۔ معاملے میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
جھارکھنڈ میں عیسائی تنظیم اور چرچ ،ریاستی حکومت کے رویے پر لگاتار سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ جبکہ کچھ واقعات کو مرکز میں رکھکر بی جے پی، آر ایس ایس اور وی ایچ پی بھی مشنری اداروں کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہے۔
آئینی قدروں اور ملک کے سیکولر کردار کو خطرہ بتاتے ہوئے عیسائیوں سے یہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ ملک میں ایک سال کے اندر ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر ملک کی سلامتی اور رہنماؤں کے لیے روزہ رکھیں اور عبادت کریں ۔ نئی دہلی […]