تعقل پسند اور انسداد توہم پرستی کے کارکن 82 سالہ گووند پانسرے کو 16 فروری 2015 کو کولہا پور میں مارننگ واک سے گھر لوٹتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ قتل کے ملزم ہندوشدت پسند گروپ ‘سناتن سنستھا’ کے رکن ہیں۔
جموں وکشمیر انتظامیہ نے ٹاپ بیوروکریٹس کو یہ یقینی بنانے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کو کہا ہے کہ ‘مشتبہ افراد اور ملک دشمن عناصر’کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ روابط رکھنے والے افراد اور فرموں کو کوئی سرکاری ٹھیکہ نہ ملے۔
نن نے اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ بشپ فرانکو ملکل اور ان کے حامی سوشل میڈیا اور یوٹیوب چینلوں کے ذریعے اس کو اور معاملے میں گواہ اس کی دوستوں کو ذلیل کر رہے ہیں۔
ریپ کے ملزم بشپ فرینکو مولکل کی گرفتاری کی مانگ کو لےکر مظاہرہ کرنے والی کیرل کی نن سسٹر لوسی کلپوراکو گزشتہ اگست میں چرچ سے معطل کر دیا تھا۔ سسٹر لوسی نے اپنے نکالے جانے کے خلاف ویٹیکن میں فریاد کی تھی۔
بامبے ہائی کورٹ کی بنچ نے مہاراشٹر حکومت کے ہوم ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل سکریٹری کو گووند پانسرے قتل معاملے کی دھیمی جانچ کی وجہ بتانے کے لیے 28 مارچ کو طلب کیاہے۔
گووند پانسرے مزدوروں کے لئے لڑتے ہوئے لگاتارحکومت کی پالیسیوں کو تنقیدکا نشانہ بناتے رہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کے ذریعے ناتھو رام گوڈسے کو شہید بتانے کے خلاف بھی مورچہ کھولا تھا۔
سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش اسی مہینے بی جے پی میں شامل ہوئی تھیں ۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ بھارتی گھوش کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔
بی جے پی میں شامل ہوئیں سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش جبراً وصولی اور مجرمانہ سازش کے معاملے میں سی آئی ڈی جانچکے دائرے میں ہیں، جبکہ ان کے شوہر راجو حراست میں ہیں۔
گزشتہ سال چار ننوں کا تبادلہ کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے بشپ فرینکو مولکل پر الزام لگانے والی متاثرہ کو انصاف دلانے کے لئے کانونٹ میں ہی بنے رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سی بی آئی اور سی آئی ڈی کے ذریعے دونوں معاملوں میں پروگریس رپورٹ سونپنے کے بعد عدالت نے کہا کہ جب دونوں قتل کی جانچ کے لیے دونوں ایجنسیوں کے پاس الگ سے ٹیم ہیں، تو معاملے میں وقت کے ساتھ پروگریس ہونی چاہیے۔
کوچی کے سینٹ میریج چرچ کی نن سسٹر لوسی کلپورا کا کہنا ہے کہ ننوں کے مظاہرہ میں شامل ہونے کی وجہ سے ان کو چرچ کی کسی بھی سرگرمی میں شامل ہونے سے منع کیا گیا ہے، وہیں چرچ کے فادر نے ان الزامات سے انکار کیا ہے۔
نن سے ریپ اور غیر فطری جنسی تعلقات کے الزامات پر کیرل پولیس کے جانچ کے دائرے میں آئے پادری فرینکو مولکل کو جمعہ کو لگاتار تیسرے دن پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ دابھولکر اور پانسرے کے بعد دوسرے لوگوں کو نشانہ بنانے کے لئے ان کے ناموں کی فہرست میڈیا میں پھیلائی جا رہی ہے۔ لبرلس اور سماجی کارکنان کو ڈر ہے کہ اگر وہ اپنے خیال عام کرتے ہیں تو ان کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے کے قتل معاملے میں سماعت کر رہی عدالت نے کہا، ہم سب سے بڑی جمہوریت ہیں۔ہم روزانہ ایسے واقعات پر فخر نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے شرمناک ہے۔ ممبئی :ممبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک […]