مرکزی حکومت نے گزشتہ 27 جنوری کو قرض میں ڈوبی ایئر انڈیا کے 100 فیصد شیئر بیچنے کا اعلان کر دیا ہے۔ 17 مارچ تک ایئر انڈیا خریدنے کے لئے دلچسپی رکھنے والی جماعتوں سے درخواستیں مانگی گئیں ہیں۔ بھارتیہ مزدور سنگھ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے جڑی تنظیم ہے۔
میڈیا کا ایک بڑا طبقہ، جس کا مذہب اقتدار میں بیٹھے لوگوں سے سوال پوچھنا ہونا چاہیے، گھٹنے ٹیک چکا ہے اور ملک کے کچھ سب سے طاقتور لوگوں نے خاموشی اختیار کرلی ہے، لیکن عام لوگ ایسا نہیں کرنے والے ہیں۔ ان کی آواز اونچے تختوں پر بیٹھے لوگوں کو سنائی نہیں دیتی، لیکن جب وقت آتا ہے وہ اپنا فیصلہ سناتے ہیں۔
ایئر انڈیا کے چیئر مین اشونی لوہانی نے مئی 2016 میں پائلٹوں کو ایسی ہی ہدایت دی تھی۔ افسروں نے بتایا کہ ملک کے تیور کو دیکھتے ہوئے اہلکاروں کے لیے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے۔
پارلیامنٹ میں دی گئی جانکاری میں سی اے جی کے ریاستی وزیر جینت سنہا نے بتایا کہ یہ رقم وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کے ذریعے چکائی جانی ہے۔
معاشی بحران سے جوجھ رہی سرکاری ایئرلائنس ایئر انڈیا پر یہ بقایہ وی وی آئی پی چارٹر اڑانوں کا ہے ،جس میں سب سے زیادہ 543.18کروڑ روپے پی ایم او اور کیبینٹ سکریٹریٹ کا ہے۔