چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب کسی میڈیا ادارے کے دوسرے کاروباری مفادات ہوتے ہیں تو وہ بیرونی دباؤ کے تئیں حساس ہو جاتے ہیں۔ کاروباری مفادات اکثر آزاد صحافت کے جذبے پر حاوی ہو جاتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر جمہوریت سےسمجھوتہ ہوتا ہے۔
ممبئی پریس کلب کی طرف سے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے منعقدہ ‘ریڈ انک ایوارڈز’تقریب میں چیف جسٹس این وی رمنا نے خبروں میں نظریاتی تعصب کی آمیزش کے رجحان کےبارے میں کہا کہ حقائق پر مبنی رپورٹس میں رائے دینے سے گریز کیا جانا چاہیے۔صحافی ججوں کی طرح ہوتے ہیں۔انہیں اپنے نظریے اور عقیدے سے اوپر اٹھ کر کسی سے متاثر ہوئے بغیر صرف حقائق بیان کرنا چاہیے اور ایک حقیقی تصویر پیش کرنی چاہیے۔
مدراس ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ صرف پارلیامنٹ کو رپورٹ کرنے والے کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل کی طرح سی بی آئی کو بھی ایک خودمختار ادارہ ہونا چاہیے۔ سی بی آئی کی خودمختاری یقینی بنانے کے لیے اسے قانونی درجہ دیا جانا چاہیے۔