‘بلڈوزرکارروائی’ کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ جب تک اس سلسلے میں رہنما خطوط طے نہیں ہو جاتے، تب تک اس کے سابقہ فیصلے کے مطابق اس طرح کی کارروائیوں پر پابندی جاری رہے گی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کارروائی پر عبوری روک لگائے جانے کے باوجود آسام میں 47 لوگوں کے گھروں پرسرکار کی ہدایت پر بلڈوزر چلائے گئے، جس کے بعد ان لوگوں نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے اس کارروائی کو آرٹیکل 14، 15 اور 21 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کہا ہے۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایک جج کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کے کے لیے دو وکلاء سمیت دیگرکو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ نےکہا کہ ہوسکتا ہے کہ جج نے غلط فیصلہ دیا ہو، جسے بعد میں رد کیاجاسکتا ہے،لیکن انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔