contempt of court

صحافی  راجدیپ سردیسائی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی/ٹوئٹر)

راجدیپ سردیسائی کے خلاف از خود نوٹس  لے کر ہتک کامعاملہ درج نہیں کیا: سپریم کورٹ کی وضاحت

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب جانکاری کی بنیاد پرصحافی راجدیپ سردیسائی کے خلاف عدالت کی جانب سے ازخود نوٹس لےکر ہتک کا معاملہ درج کرنے کےسلسلے میں میڈیا میں خبر آئی تھی۔ حالانکہ عدلیہ نےوضاحت دی ہے کہ ایسا غلطی سے ہو گیا تھا۔

کنال کامرا، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

عدلیہ کی ہتک کے معاملے میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے اپنا دفاع کیا

خودکشی کے لیے اکسانے کے معاملے میں صحافی ارنب گوسوامی کو ضمانت ملنے کے سلسلے میں اسٹینڈاپ کامیڈین کنال کامرا نے سپریم کورٹ اور ان کے ججوں کے خلاف کئی ٹوئٹ کیے تھے۔ اپنے دفاع میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ مان لینا کہ صرف ان کے ٹوئٹ سے دنیا کی سب سے طاقتورعدالت کی بنیاد ہل سکتی ہے، ان کی صلاحیت کو بڑھا چڑھا کر سمجھنا ہے۔

کنال کامرا اور رچتا تنیجہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/پی ٹی آئی/ٹوئٹر)

سپریم کورٹ نے اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا اور کارٹونسٹ رچتا تنیجہ کو توہین عدالت کے نوٹس بھیجے

گزشتہ11 نومبر کواسٹینڈاپ کامیڈین کنال کامرا نےخودکشی کے لیےاکسانےکےمعاملے میں صحافی ارنب گوسوامی کی ضمانت کے سلسلےمیں سپریم کورٹ اور اس کے ججوں کے خلاف کئی ٹوئٹ کیے تھے۔ اسی بارے میں کارٹونسٹ رچتا تنیجہ نے بھی ٹوئٹ کیے تھے۔ اٹارنی جنرل نے دونوں کے خلاف کارروائی کی منظوری دی ہے۔

اٹارنی جنرل  کے کے  وینو گوپال۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کنال کامرا کے بعد کارٹونسٹ کے خلاف ہتک عزت کی کارروائی شروع کر نے کی اجازت

اٹارنی جنرل نے سینٹری پینلس نام کے ایک ویب کامکس پیج پرشائع ایک کارٹون کو لےکر کارٹونسٹ رچتا تنیجہ کے خلاف کارروائی کو منظوری دی ہے۔اس کارٹون میں ارنب گوسوامی کی ضمانت پر تبصرہ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے کامیڈین کنال کامرا کے خلاف اسی سلسلے میں کارروائی کی اجازت دی گئی تھی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

توہین عدالت معاملے میں سپریم کورٹ نے وکیل پرشانت بھوشن پر ایک روپے کا جرمانہ لگایا

ٹوئٹر پر کیے گئے دو تبصروں کے لیے توہین عدالت کے مجرم ٹھہرائے گئے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کو سزا سناتے ہوئے جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے ہدایت دی کہ 15 ستمبر تک جرمانہ نہ دینے پر انہیں تین مہینے جیل ہوگی اور تین سال تک وکالت کرنے سے روک دیا جائےگا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

توہین عدالت معاملہ: سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا، پوچھا-معافی مانگنے میں غلط کیا ہے

دو ٹوئٹ کے لیےتوہین عدالت کےقصوروار ٹھہرائے گئے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کی جانب سے معافی مانگنے سے انکار کے بعد ان کی سزا کو لےکر ہوئی شنوائی میں جسٹس ارون مشرا نے کہا کہ اگر آپ معافی مانگتے ہیں تو گاندھی جی کی صف میں آئیں گے۔ ایسا کرنے میں چھوٹا محسوس کرنے جیسا کچھ نہیں ہے۔

سابق مرکزی وزیر ارون شوری۔ (فوٹو: دی  وائر)

عدالت کی توقیر ٹوئٹ سے نہیں، ججوں کے کام اور ان کے فیصلوں سے کم ہوتی ہے:ارون شوری

سینئر وکیل پرشانت بھوشن کوتوہین عدالت کاقصوروار ٹھہرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پرسابق مرکزی وزیر ارون شوری نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جمہوریت کا یہ ستون اتنا کھوکھلا ہو چکا ہے کہ محض دو ٹوئٹ سے اس کی بنیاد ہل سکتی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

توہین عدالت معاملہ: پرشانت بھوشن نے کہا-معافی نہیں مانگوں گا، جو بھی سزا ملے قبول ہے

گزشتہ14اگست کو قصوروار ٹھہرائے گئے پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ میں اپنا بیان دائر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ جس عدالت کی عظمت کو قائم رکھنے کے لیے وہ پچھلی تین دہائی سے کام کرتے آ رہے ہیں، اسی کورٹ کی ہتک کا مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ بھوشن اپنے بیان پر 2-3 دن نظرثانی کرکے جواب دیں۔

پرشانت بھوشن، فوٹو: پی ٹی آئی

توہین عدالت کے معاملے میں پرشانت بھوشن کا معافی سے انکار، کہا-افسوس ہے کہ بیان کو غلط سمجھا گیا

سینئر وکیل پرشانت بھوشن کی جانب سے2009 میں تہلکہ میگزین کو دیےانٹرویو میں سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف غلط تبصرہ کرنے کاالزام ہے، جس کے لیے سپریم کورٹ نے انہیں اور میگزین کے سابق مدیرترون تیج پال کو معافی نامہ جاری کرنے کو کہا تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

توہین عدالت کے نوٹس پر پرشانت بھوشن نے کہا-چیف جسٹس کی تنقید سپریم کورٹ کی توہین نہیں ہے

سپریم کورٹ نےسینئر وکیل پرشانت بھوشن کےٹوئٹس کو لےکر انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ بھوشن نے اس کے جواب میں دیے حلف نامے میں کہا کہ سی جےآئی کو سپریم کورٹ مان لینا اور کورٹ کو سی جی آئی مان لیناسپریم کورٹ کو کمزور کرنا ہے۔

پرشانت بھوشن۔ (فوٹو : رائٹرس)

سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن کے خلاف توہین عدالت کے 11 سال پرانے معاملے میں کارر وائی شروع کی

سال2009 میں پرشانت بھوشن نے تہلکہ میگزین کو دیے ایک انٹرویو میں مبینہ طور پر سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف غلط تبصرہ کیا تھا۔وہیں ایک مبینہ توہین آمیز ٹوئٹ کے الزام میں بھوشن کے خلاف سپریم کورٹ میں ہی ایک اور کارروائی چل رہی ہے۔

انل امبانی (فوٹو : پی ٹی آئی) 

بقایہ نہ ملنے پر ٹیلی کام کمپنی پہنچی کورٹ، انل امبانی کے ہندوستان سے باہر جانے پر روک لگانے کی مانگ 

سویڈن کی ٹیلی کام کمپنی ایرکسن کا کہنا ہے کہ ریلائنس کمیونی کیشن کے ذریعے جان بوجھ کر 550 کروڑ روپے کی وقت سے ادائیگی نہیں کی گئی۔ اس نے سپریم کورٹ سے انل امبانی سمیت کمپنی کے دو افسروں کے ملک سے باہر جانے پر روک لگانے کی اپیل کی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی/nrcassam.nic.in

سپریم کورٹ نے این آر سی کوآرڈینٹر کو لگائی پھٹکار،کہا؛ آپ کو جیل کیوں نہ بھیجا جائے؟

کورٹ نے این آر سی ، آسام کے کو آرڈینٹر پرتیک ہجیلا کو کہا کہ آپ کا کام صرف این آر سی بنانا تھا نہ کہ پریس میں جانا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہجیلا کے بیان کا از خود نوٹس لے کر شنوائی شروع ہوئی ہے۔

Photo:Reuters

بابا رام دیو سمیت دو افسروں کو کورٹ کی نوٹس

بابا رام دیو کے علاوہ گوتم بدھ نگر کے کلکٹر بی۔این سنگھ اور جمنا ایکسپریس وے اتھارٹی کے ایک افسر  ارون ویر کو بھی نوٹس جاری کی گئی ہے۔ الہ آباد:الہ  آباد ہائی کورٹ  نے ماقبل صورتحال کو برقرار رکھنے کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کے لئے […]