اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کےمطالعے میں کہا گیا ہے کہ کووڈ 19کےاثرات سے نجات پانے کاعمل طویل عرصے تک چلےگا۔ کووڈ 19 ایک اہم پڑاؤ ہے اور دنیاکے رہنما ابھی جو فیصلہ لیں گے، اس سے دنیا کی سمت و رفتار بدل سکتی ہے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعدادوشمار کے مطابق اس سال صرف جولائی مہینے میں ہی 50 لاکھ نوکریاں گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کی پانچ ایجنسیوں کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اونچی قیمتوں اور خرچ برداشت کرنے کی قوت نہ ہو پانے کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کو صحت مند اور مقدی غذا نہیں مل پا رہی ہے۔کووڈ وبا کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں اور اقتصادی بحران سے بھوک مری کا سامنا کر رہی آبادی کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت بھی جون مہینے میں کم سے کم 15.58 کروڑ مستحق لوگوں کو راشن نہیں ملا ہے۔ کم بٹوارےکی وجہ سےاب مرکزی حکومت نے آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت مہاجر مزدوروں کو راشن دینے کی طے مدت کو بڑھاکر 31 اگست 2020 کر دیا ہے۔
انٹرویو: کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے لاک ڈاؤن میں غریبوں کی ا مداد کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے پردھان منتری غریب کلیان پیکیج کا اعلان کیا گیا تھا، جس کو زمین پر اتارنے کا ذمہ وزارت برائے صارفین امور، غذا اورعوامی تقسیم کو ملا تھا۔ اس بارے میں وزیررام ولاس پاسوان سے بات چیت۔
فوڈ سکیورٹی پر ایک پالیسی جاری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ دنیا کی 7.8 ارب آبادی کو کھلانے کے لیے کافی سے زیادہ غذا دستیاب ہے، لیکن موجودہ وقت میں 82 کروڑ سے زیادہ لوگ بھوک مری کا شکار ہیں۔ ہماراغذائی نظام ٹوٹ رہا ہے۔
اتوار کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ کووڈ 19انفیکشن کے دوران دہلی کے سرکاری اور نجی اسپتال صرف دہلی کے باشندوں کاہی علاج کریں گے۔لفٹننٹ گورنر انل بیجل نے اسے پلٹتے ہوئے انتظامیہ کوہدایت دی ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ رہائش کی بنیاد پر کسی بھی مریض کو علاج کے لیے منع نہ کیا جائے۔
سی آئی سی نے کہا کہ اس معاملے کے حقائق اورتمام اسٹیک ہولڈرس کے ذریعے کمیشن کے سامنے پیش کیے گئے جوابات سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا سے متعلق بےحد ضروری جانکاری کو وزارت کے کسی بھی محکمہ کے ذریعے مہیا نہیں کرایا جا سکا ہے۔
ان لوگوں کو مبینہ طور پر کو رونا وائرس پھیلانے کے الزام میں سہارنپور میں چھ الگ الگ جگہوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔
سینٹر فار سائنس اینڈانوائرنمنٹ(سی ایس ای)کی رپورٹ کے مطابق، کووڈ 19 کی وجہ سے عالمی سطح پرغربت کی شرح میں 22 سالوں میں پہلی بار اضافہ ہوگا۔ہندوستان کی غریب آبادی میں ایک کروڑ 20 لاکھ لوگ اور جڑ جا ئیں گے، جو پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
ویڈیو: گجرات میں کو رونا وائرس کی وجہ سے حالات بدترہیں۔ احمدآباد میں وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتظامیہ لاک ڈاؤن کو اور سخت بنانے پر کام کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سکریٹری انتونیو گوتریس نےجمعہ کو کہا کہ انٹرنیٹ سے لےکر سڑکوں تک ہر جگہ غیرملکی شہریوں کے خلاف نفرت بڑھ گئی ہے۔یہودی مخالف سازش میں اضافہ ہوا ہے اور کووڈ 19 کےتناظر میں مسلمانوں پر حملے بڑھے ہیں۔
نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت اس وقت ملک میں کل 80.32 کروڑمستفید ہیں، لیکن اپریل مہینے میں اس میں سے 60.33 کروڑ لوگوں کو ہی اضافی راشن دیا گیا۔
ملک کی 24 ریاستوں کے 529 اضلاع میں کل ملاکر 14.13 کروڑ راشن کارڈ ہیں، جس میں سے اب تک میں 8.49 کروڑ راشن کارڈ پر ہی اناج دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب بھی 5.64 کروڑ راشن کارڈ پر اضافی راشن ملنا باقی ہے۔
سینئروکیل پرشانت بھوشن، سابق آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن اور نیشنل ہیرالڈ کے صحافی ایشلن میتھیو کے خلاف یہ ایف آئی آر گجرات کے راج کوٹ میں درج کی گئی ہے۔
سابق ہیلتھ سکریٹری کےسجاتا راؤ نے کہا ہے کہ غذائی قلت اور صحت مند طرز زندگی کے فقدان کی وجہ سے کافی تعداد میں لوگوں کے اندر بیماری سے لڑنے کی طاقت کم ہے۔ ایسے میں بیماریوں کو لےکرمستقل تحقیق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، جس کی ہمارے ملک میں کافی کمی ہے۔
معاملہ اتر پردیش کے باندہ ضلع کا ہے۔ 52 سالہ کسان رام بھون شکلا دو دن سے فصل کاٹنے کے لیے گاؤں میں مزدور ڈھونڈ رہے تھے، مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدور نہیں مل رہے تھے۔
ہندوستان میں سخت گیر ہندو تنظیمیں اور میڈیا کا ایک حلقہ کورونا وائرس کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے میں لگا ہے جس کے سبب مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
معاملہ دہلی کے بوانا علاقے کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام سے مدھیہ پردیش کے بھوپال سے لوٹے 22 سالہ محبوب علی جب اپنے گاؤں پہنچا تو افواہ پھیل گئی کہ اس کا منصوبہ کو رونا وائرس پھیلانے کاہے۔
جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں یہ افواہ اڑائی گئی تھی کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلانے کے لیے مسلمان جان بوجھ کر جگہ جگہ تھوک رہے ہیں۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) کے مطابق ہندوستان میں نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن سے مزدور بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور انہیں اپنے گاؤں کی طرف لوٹنے کو مجبور ہونا پڑا ہے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای ) کے اعداد وشمار کے مطابق،ہندوستان میں سال 2006 سے 2016 کے بیچ 27.1 کروڑ لوگ غریبی سے باہر آئے ہیں، لیکن اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی لوگوں کی زندگی مشکل میں ہے۔ اس کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں اور اپنے گاؤں قصبوں کی طرف لوٹنے کو مجبور ہیں۔
دوردرشن پر پہلی بار مہابھارت کا ٹیلی کاسٹ سال 1988، شاہ رخ خان کے سیریل سرکس کا ٹیلی کاسٹ 1989 اور جاسوسی سیریل بیوم کیش بخشی کا ٹیلی کاسٹ سال 1993 میں کیا گیا تھا۔
رامائن کا ٹیلی کاسٹ پہلی بار دوردرشن پر 25 جنوری 1987 کو کیا گیا تھا۔وزیراطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکر نے بتایا کہ عوام کی مانگ پر سنیچر 28مارچ سے رامائن کاٹیلی کاسٹ دوردرشن پر پھر سے کیا جائےگیا۔
25 مارچ کو اشیائےخوردنی کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے بتایا کہ اشیائےخوردنی تحفظ قانون کے تحت اب پی ڈی ایس ہولڈرز کو 2 کلو اضافی اناج ملےگا، جس سے ملک کے 81 کروڑ مستفید اگلے تین مہینے تک مستفیض ہوںگے۔ 26 مارچ کے وزیر خزانہ کے اعلان میں مستفید کی تعداد 80 کروڑ ہے۔ ایک کروڑ کا حساب کیا حکومت کے بولنے-لکھنے میں غائب ہو گیا؟
پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ششی شیکھر نے گزشتہ25 مارچ کو ٹوئٹ کر کےکہا کہ ان کا محکمہ چوپڑہ پروڈکشن سے مہابھارت اور رامائن پروگراموں کا حق مانگ رہا ہے۔