پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت اپریل مہینے میں 20 کروڑ لوگوں کو راشن نہیں ملا
نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت اس وقت ملک میں کل 80.32 کروڑمستفید ہیں، لیکن اپریل مہینے میں اس میں سے 60.33 کروڑ لوگوں کو ہی اضافی راشن دیا گیا۔
نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت اس وقت ملک میں کل 80.32 کروڑمستفید ہیں، لیکن اپریل مہینے میں اس میں سے 60.33 کروڑ لوگوں کو ہی اضافی راشن دیا گیا۔
اتوار کو ‘بوائز لاکر روم’نام کے پرائیویٹ انسٹاگرام چیٹ گروپ کی بات چیت کے کچھ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے، جہاں جنوبی دہلی کے اسکولی لڑکوں کے ایک گروپ کی جانب سے نابالغ لڑکیوں کی تصویریں شیئر کرکےقابل اعتراض باتیں کی گئی ہیں۔ اس کے بعد سائبر سیل نے معاملے کو جانکاری میں لیا اور ایف آئی آر درج کی۔
گجرات کے کچھ علاقوں میں مہاجر مزدوروں کے سڑکوں پر اترنے کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے کہا کہ ریاست میں ایک دو چھوٹے واقعات ضرور ہوئے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ سرکار کی مدد ان لوگوں تک نہیں پہنچ رہی ہے۔
ایک عرضی میں کو رونا وائرس کے دوران مہاجر مزدوروں، ریاستوں کے شہریوں اورسیاحوں کو رعایتی اشیائے خوردنی اور سرکاری منصوبے کا فائدہ دلانے کے لیے مستقل طور پر ایک ملک ایک راشن کارڈ منصوبہ اپنانے کے لیے سپریم کورٹ سےدخل اندازی کی اپیل کی گئی تھی۔
ملک کی 24 ریاستوں کے 529 اضلاع میں کل ملاکر 14.13 کروڑ راشن کارڈ ہیں، جس میں سے اب تک میں 8.49 کروڑ راشن کارڈ پر ہی اناج دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب بھی 5.64 کروڑ راشن کارڈ پر اضافی راشن ملنا باقی ہے۔
زوم ورک فرم ہوم کرنے والوں کے لیے ایک مفید ایپ ہے، اس کی مدد سے اپنے ٹیم کے دوسرے ممبروں سے جڑ سکتے ہیں۔ کوروناوائرس کی وجہ سے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن میں میٹنگ وغیرہ کرنے کے لیے لوگ اس طرح کے ایپ کا سہارا لے رہے ہیں۔
یہ معاملہ گجرات کے احمدآباد سول ہاسپٹل کا ہے۔ یہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے لیے الگ الگ وارڈ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ہاسپٹل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے حکم پر ایسا کیا گیا ہے۔ حکومت نے ایسے کسی حکم سے انکار کیا ہے۔
سینئروکیل پرشانت بھوشن، سابق آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن اور نیشنل ہیرالڈ کے صحافی ایشلن میتھیو کے خلاف یہ ایف آئی آر گجرات کے راج کوٹ میں درج کی گئی ہے۔
سابق ہیلتھ سکریٹری کےسجاتا راؤ نے کہا ہے کہ غذائی قلت اور صحت مند طرز زندگی کے فقدان کی وجہ سے کافی تعداد میں لوگوں کے اندر بیماری سے لڑنے کی طاقت کم ہے۔ ایسے میں بیماریوں کو لےکرمستقل تحقیق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، جس کی ہمارے ملک میں کافی کمی ہے۔
معاملہ بہار کے گیا کا ہے، جو سات اپریل کو سامنے آیا۔ متاثرہ کی ساس کاالزام ہے کہ آئسولیشن وارڈ میں متاثرہ کی دیکھ ریکھ کرنے والے اسٹاف نے دو اور تین اپریل کی رات کو متاثرہ سے ریپ کیا۔ متاثرہ کی چھ اپریل کو موت ہو گئی تھی۔
معاملہ اتر پردیش کے باندہ ضلع کا ہے۔ 52 سالہ کسان رام بھون شکلا دو دن سے فصل کاٹنے کے لیے گاؤں میں مزدور ڈھونڈ رہے تھے، مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدور نہیں مل رہے تھے۔
ہیومن رائٹس واچ کے جنوب ایشیائی خطے کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے کو رونا وائرس کے خلاف متحد ہوکر لڑنے کی اپیل کی ہے، لیکن ان کے ذریعے مسلم مخالف تشدد اور امتیازی سلوک کے خلاف لڑائی میں اتحاد کی اپیل کی جانی ابھی باقی ہے۔
ہندوستان میں سخت گیر ہندو تنظیمیں اور میڈیا کا ایک حلقہ کورونا وائرس کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے میں لگا ہے جس کے سبب مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظرنافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے زیادہ تر مزدور اپنے گھر چلے گئے ہیں، اس لیے مختلف سامانوں کا پروڈکشن کافی کم ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ سروس کی کمی نے بھی اشیائے خوردنی کی سپلائی کومحدود کر دیا ہے۔
چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔
معاملہ دہلی کے بوانا علاقے کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام سے مدھیہ پردیش کے بھوپال سے لوٹے 22 سالہ محبوب علی جب اپنے گاؤں پہنچا تو افواہ پھیل گئی کہ اس کا منصوبہ کو رونا وائرس پھیلانے کاہے۔
جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں یہ افواہ اڑائی گئی تھی کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلانے کے لیے مسلمان جان بوجھ کر جگہ جگہ تھوک رہے ہیں۔
کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) کے مطابق ہندوستان میں نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن سے مزدور بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور انہیں اپنے گاؤں کی طرف لوٹنے کو مجبور ہونا پڑا ہے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای ) کے اعداد وشمار کے مطابق،ہندوستان میں سال 2006 سے 2016 کے بیچ 27.1 کروڑ لوگ غریبی سے باہر آئے ہیں، لیکن اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی لوگوں کی زندگی مشکل میں ہے۔ اس کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں اور اپنے گاؤں قصبوں کی طرف لوٹنے کو مجبور ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق، اگر ملک کی بڑی آبادی اتوار کی رات نو بجے اگلے نو منٹ کے لیے لائٹ بند کر دیتی ہے تو اس سے بجلی کی مانگ میں اچانک گراوٹ آئےگی اور نو منٹ بعد اس میں اچانک سے اضافہ ہوگا، جس سے بلیک آؤٹ کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
نیشنل کمیشن فار وومین کے اعدادوشمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے 69، شادی شدہ عورتو ں کے استحصال کے 15،جہیز کی وجہ سے قتل کے دو اورریپ یاریپ کی کوشش کے 13 معاملے درج ہوئے ہیں۔
کیرل ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر ملک گیر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں کے خلاف پولیس کی زیادتی کے مبینہ واقعات کا از خود نوٹس لیا ہے۔
یہ معاملہ کوٹہ کے کنہاڈی کا ہے، جس ٹرک سے آٹے کی لوٹ ہوئی ہے۔ اس کے مالک کا کہنا ہے کہ اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے، جہاں بھوک مری ہے، وہاں لوگ مجبور ہیں؟ سرکار کو دیکھنا چاہیے کی تالے بندی کی وجہ سے کہیں آٹا وغیرہ کی کمی نا ہو۔
پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل نے لاش لے جانے کے لیے متاثرہ کے اہل خانہ سےمبینہ طور پر 3000 روپے مانگے، جس کے بعد گھر والوں کو چار کیلومیٹر تک لاش کو کندھوں پر اٹھاکر لے جانا پڑا۔
دوردرشن پر پہلی بار مہابھارت کا ٹیلی کاسٹ سال 1988، شاہ رخ خان کے سیریل سرکس کا ٹیلی کاسٹ 1989 اور جاسوسی سیریل بیوم کیش بخشی کا ٹیلی کاسٹ سال 1993 میں کیا گیا تھا۔
رامائن کا ٹیلی کاسٹ پہلی بار دوردرشن پر 25 جنوری 1987 کو کیا گیا تھا۔وزیراطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکر نے بتایا کہ عوام کی مانگ پر سنیچر 28مارچ سے رامائن کاٹیلی کاسٹ دوردرشن پر پھر سے کیا جائےگیا۔
25 مارچ کو اشیائےخوردنی کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے بتایا کہ اشیائےخوردنی تحفظ قانون کے تحت اب پی ڈی ایس ہولڈرز کو 2 کلو اضافی اناج ملےگا، جس سے ملک کے 81 کروڑ مستفید اگلے تین مہینے تک مستفیض ہوںگے۔ 26 مارچ کے وزیر خزانہ کے اعلان میں مستفید کی تعداد 80 کروڑ ہے۔ ایک کروڑ کا حساب کیا حکومت کے بولنے-لکھنے میں غائب ہو گیا؟
پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ششی شیکھر نے گزشتہ25 مارچ کو ٹوئٹ کر کےکہا کہ ان کا محکمہ چوپڑہ پروڈکشن سے مہابھارت اور رامائن پروگراموں کا حق مانگ رہا ہے۔
شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس’سامنا ‘کے اداریہ میں لکھا کہ ممبئی میں لوکل ٹرینوں سمیت ریل خدمات پر اگر پہلے ہی روک لگا دی گئی ہوتی تو کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اتنا اضافہ نہیں ہوتا۔ ممبئی میں مضافاتی ٹرینوں کو ترجیح کے ساتھ روکا جانا چاہیے تھا لیکن انڈین ریلوے کے افسر ‘ اس کے خواہش مند نہیں ‘ تھے۔
پولیس نے کہا کہ بی جے پی کارکن نے دعویٰ کیا تھا کہ گائے کا پیشاب پینے سے کو رونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے اور پہلے سے متاثر لوگ بھی اس سے ٹھیک ہو جائیں گے۔ حالانکہ گائے کا پیشاب پینے کے بعد ایک رضا کار ہی بیمار پڑ گیا تھا۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف پوری دنیا ملکر لڑ رہی ہے۔ سماج کو بھی سی اے اے کی مخالفت کر رہے لوگوں کو پہچاننا ہوگا اور ان کی حقیقت کو سب کے سامنے رکھنا ہوگا۔