Covid19

سوریہ پرتاپ سنگھ (فوٹوبہ شکریہ : فیس بک)

یوپی: کورونا ٹیسٹ کو لے کر سوال اٹھانے پر سابق آئی اے ایس افسر کے خلاف کیس درج

اتر پردیش کے سابق آئی اے ایس افسرسوریہ پرتاپ سنگھ نے ٹوئٹ کر کے ریاست میں کم کورونا ٹیسٹنگ ہونے کو لےکر سوال کھڑے کیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ چیف سکریٹری نے زیادہ ٹیسٹ کرانے والے ضلع مجسٹریٹوں کی سرزنش کی ہے۔ ایف آئی آر میں اس ٹوئٹ کو گمراہ کن بتایا گیا ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

راجستھان: ہاسپٹل کے اسٹاف کے ذریعے مسلمان مریضوں کی مدد نہ کر نے کا وہاٹس ایپ چیٹ لیک، کیس درج

معاملہ راجستھان کے چورو ضلع کا ہے۔مسلمان مریضوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو لے کراسٹاف کی مبینہ بات چیت لیک ہونے کے بعد شری چند برڈیا روگ ندان کیندر کے ڈائریکٹر سنیل چودھری نے فیس بک پر معافی مانگی ہے۔

گجرات ہائی کورٹ/ فوٹو: وکی پیڈیا

بنچ میں تبدیلی کے بعد گجرات ہائی کورٹ نے کہا-محض سرکار کی تنقید سے مرے ہو ئے واپس نہیں آئیں گے

اس سے پہلے ہائی کورٹ نے اپنے ایک آرڈر میں کہا تھا کہ سرکار کے ذریعے چلائے جارہے احمدآباد سول ہاسپٹل کی حالت قابل رحم اور کال کوٹھری سے بھی بدتر ہے۔ اس کے بعد اس بنچ میں تبدیلی کی گئی تھی۔

جسٹس جےبی پردیوالا اور الیش جےوورا کی بنچ کو رونا سے متعلق پی آئی ایل  پرشنوائی کر رہی تھی۔ (علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی سے لے کر گجرات ہائی کورٹ تک، کیا بنچ میں تبدیلی سرکار کو بچانے کے لیے ہوتی رہےگی؟

کو رونا کو لے کر اسپتالوں کی قابل رحم حالت اورحفظان صحت کو لے کرریاست کی بد نظمیوں پر گجرات سرکار کو بےحد سخت پھٹکار لگانے والی ہائی کورٹ کی بنچ میں اچانک تبدیلی کیے جانے سے ایک بار پھر ‘ماسٹر آف روسٹر’ کارول سوالوں کے گھیرے میں ہے۔

Gaya-Bihar

بہار: ہاسپٹل کے آئسولیشن وارڈ میں خاتون سے ریپ کاالزام، ملزم  گرفتار

معاملہ بہار کے گیا کا ہے، جو سات اپریل کو سامنے آیا۔ متاثرہ کی ساس کاالزام ہے کہ آئسولیشن وارڈ میں متاثرہ کی دیکھ ریکھ کرنے والے اسٹاف نے دو اور تین اپریل کی رات کو متاثرہ سے ریپ کیا۔ متاثرہ کی چھ اپریل کو موت ہو گئی تھی۔

(فوٹو: رائٹرس)

لاک ڈاؤن: 11 دنوں میں سرکاری ہیلپ لائن پر آئے بچوں کے ساتھ تشدد اور استحصال سے متعلق 92 ہزار کال

چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ: خواتین کے لیے ایک اور امتحان

کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔

بھرت پور کا زنانہ ضلع ہاسپٹل(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

راجستھان: انتظامیہ نے کہا-مسلمان ہو نے کی  وجہ سے امتیازی سلوک کا الزام ثابت نہیں ہو سکتا

بھرت پور کے اربن امپرومنٹ ٹرسٹ کے سکریٹری امید لال مینا کے ذریعے تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون کے شوہر عرفان خان نے کہا کہ ڈاکٹروں نے ذاتی طور پریہ نہیں کہا کہ آپ مسلمان ہیں اور ہم آپ کا علاج نہیں کریں گے۔

(فوٹو: رائٹرس)

وزیر اعظم مودی کی نو منٹ لائٹ بند کر نے کی اپیل نے بجلی کمپنیوں کی تشویش میں اضافہ کیا

ایک اندازے کے مطابق، اگر ملک کی بڑی آبادی اتوار کی رات نو بجے اگلے نو منٹ کے لیے لائٹ بند کر دیتی ہے تو اس سے بجلی کی مانگ میں اچانک گراوٹ آئےگی اور نو منٹ بعد اس میں اچانک سے اضافہ ہوگا، جس سے بلیک آؤٹ کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد اور زیادتی کے معاملوں میں اضافہ: این سی ڈبلیو

نیشنل کمیشن فار وومین کے اعدادوشمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے 69، شادی شدہ عورتو ں کے استحصال کے 15،جہیز کی وجہ سے قتل کے دو اورریپ یاریپ کی کوشش کے 13 معاملے درج ہوئے ہیں۔