Crime against Children

mallapuram

کیرل: 12 سال کی بچی سے دو سال تک 30 لوگوں نے ریپ کیا، والد سمیت تین گرفتار

معاملہ ملاپورم ضلع‎ کا ہے، جہاں اسکول میں کاؤنسلنگ کے دوران ساتویں کلاس کی طالبہ نے اس بارے میں بتایا۔ بچی کے والد بےروزگار ہیں اور ایسا بتایا جا رہا ہے کہ پہلے اس نے بچی کی ماں کو جسم فروشی کے لئے مجبور کیا تھا۔

فوٹو: رائٹرس

بچہ چوری میں شامل روہنگیا مسلمانوں کے گروہ کا سچ

فیک نیوز راؤنڈ اپ: سوشل میڈیا پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول تقریباً پانچ سال سے ہے اور کافی حد تک اس کے ذمہ دار بی جے پی کے وہ لیڈران ہیں جنہوں نے ووٹ حاصل کرنے کی غرض سے اپنی انتخابی ریلیوں میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف زہر اگلا تھا۔

Screenshot-201-e1564639325920

جھارکھنڈ: 3 سال کی بچی سے ریپ، گلا کاٹا، پلاسٹک بیگ میں ملی لاش

یہ معاملہ جھارکھنڈ کے جمشیدپور کا ہے۔ 26 جولائی کو ٹاٹانگر اسٹیشن سے بچی کو اغوا کیا گیا تھا۔ بچی کے غائب ہونے کے پانچویں دن منگل رات 9 بجے رام دھین باغان سے اس کی سر کٹی ننگی لاش بر آمد کی گئی۔ بچی کا سر ابھی نہیں ملا ہے۔

India-Society-Boys-Girls-Reuters-2

ایسی کوئی جگہ نہیں، جہاں بچوں کا جنسی استحصال نہ ہوتا ہو

منسٹری آف وومینز اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی اسٹڈی ‘چائلڈ ایبیوز ان انڈیا’کے مطابق ہندوستان میں 53.22 فیصد بچوں کے ساتھ ایک یا ایک سے زیادہ طرح کی جنسی بد سلوکی اور زیادتی ہوئی ہے۔ ایسے میں کون کہہ سکتا ہے کہ میرے گھر میں بچوں کا جنسی استحصال نہیں ہوا؟

Bal-grih

ایک نہیں بہار کے 15اداروں میں ہورہا ہے بچوں کا استحصال

خیر مظفرپور کا واقعہ تو اب حکومت اور انتظامیہ کی نظر میں ہے اور اس پر کارروائی بھی ہوتی دکھ رہی ہے، لیکن ٹی آئی ایس ایس کی جس رپورٹ پر یہ ساری معلومات سامنے آئی تھی اس میں 14 دوسرے بال گریہہ کے اوپر بھی انگلی اٹھائی گئی تھی۔