یہ معاملہ جھارکھنڈ کے جمشیدپور کا ہے۔ 26 جولائی کو ٹاٹانگر اسٹیشن سے بچی کو اغوا کیا گیا تھا۔ بچی کے غائب ہونے کے پانچویں دن منگل رات 9 بجے رام دھین باغان سے اس کی سر کٹی ننگی لاش بر آمد کی گئی۔ بچی کا سر ابھی نہیں ملا ہے۔
منسٹری آف وومینز اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی اسٹڈی ‘چائلڈ ایبیوز ان انڈیا’کے مطابق ہندوستان میں 53.22 فیصد بچوں کے ساتھ ایک یا ایک سے زیادہ طرح کی جنسی بد سلوکی اور زیادتی ہوئی ہے۔ ایسے میں کون کہہ سکتا ہے کہ میرے گھر میں بچوں کا جنسی استحصال نہیں ہوا؟
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بہار میں مظفر پور کے ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں سے ریپ کے معاملے پر ہوئی میڈیا کوریج پر صحافی الکا رنجن اور سماجی کارکن ، صحافی شیتل پرساد سنگھ سے ارملیش کی بات چیت۔
خیر مظفرپور کا واقعہ تو اب حکومت اور انتظامیہ کی نظر میں ہے اور اس پر کارروائی بھی ہوتی دکھ رہی ہے، لیکن ٹی آئی ایس ایس کی جس رپورٹ پر یہ ساری معلومات سامنے آئی تھی اس میں 14 دوسرے بال گریہہ کے اوپر بھی انگلی اٹھائی گئی تھی۔
بہار کی نتیش کمار حکومت اس معاملے میں خاموش رہی۔ وہیں بہار کا میڈیا اور مظفرپور کا شہری سماج بھی 29 بچیوں کے ساتھ ہوئے ریپ کے اس معاملے کو لےکر خاموش ہے۔