اتر پردیش: مبینہ طور پر ریپ کے بعد نابالغ کو جلانے کا الزام، اسپتال میں دم توڑا
اتر پردیش کے بلندشہر کا معاملہ۔نابالغ لڑکی سے ریپ کا ملزم نوجوان جیل میں ہے۔ لڑکی کو زندہ جلانے کےالزام میں سات لوگوں کے خلاف کیس درج کرکے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اتر پردیش کے بلندشہر کا معاملہ۔نابالغ لڑکی سے ریپ کا ملزم نوجوان جیل میں ہے۔ لڑکی کو زندہ جلانے کےالزام میں سات لوگوں کے خلاف کیس درج کرکے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ واقعہ 5 جولائی کا ہے۔ نوجوان کا الزام ہے کہ مین پوری میں علی گڑھ-کانپور شاہراہ پر ایک کار نے ان کا راستہ روکا اور کار سے اترے تین نوجوانوں نے ان کی بیوی کو اغواکر لیا۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے مظفرنگر کا ہے۔ الزام ہے کہ ایک اینٹ بھٹہ کے مالک اور 6 دیگر لوگوں نے وہاں کام کرنے والی نابالغ دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور ثبوت مٹانے کے لئے اس کو زندہ جلا دیا۔
بہار کے مظفر پور کے سینٹرل جیل میں سزا کاٹ چکی ایک خاتون نے گزشتہ دنوں وزیر اعظم کو لکھے خط میں کہا کہ جیل میں خاتون قیدیوں کو جسمانی تعلقات قائم کرنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے اور ایسا نہ کرنے پر ان کی بے رحمی سے پٹائی کی جاتی ہے۔
احمدآباد کے ویر امگام میں یہ معاملہ اس وقت ہوا جب ایک کمیونٹی کی عورتیں قبرستان کے پاس زیر تعمیر عمارت کی دیوار پر کپڑے سکھانے جا رہی تھیں،جس پر دوسری کمیونٹی کے لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا۔
تمل ناڈو کے پولا چی سے ایک گروپ کے چار لوگوں کو پولیس نے گرفتار کیاہے ۔ یہ لڑکیاں چنئی کوئمبٹوراور تمل ناڈو کے مختلف علاقوں کی ہیں ۔ ان میں اسکول اور کالج کی اساتذہ، ڈاکٹر اور کالج کی طالبات ہیں ۔