یہ اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے چرتھاول تھانہ حلقہ کا معاملہ ہے۔ پاوتی خورد گاؤں کے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ دلت برادری کے لوگوں کی طرف سے گاؤں کے سابق پردھان راج ویر تیاگی کے کھیتوں میں کام کرنے سے انکار کرنے کے بعدانہوں نےاپنے کھیتوں میں دلتوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔
برہمن برادری کے اشونی نےسال 2009 میں ایک دلت خاتون سے شادی کی تھی، لیکن ان کے اہل خانہ نے اب تک ان کی بیوی کو قبول نہیں کیا ہے اور ان پر لگاتار طلاق دینے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اشونی نے اپنے رشتہ داروں پر زہر دینے اور زندہ جلانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
اڑیسہ کے ڈھینکانال ضلع کے کانتیو کتینی گاؤں کا معاملہ۔ دلت کمیونٹی کا الزام ہے کہ گاؤں والوں نے ان سے بات بند کر دی ہے۔ اس کےعلاوہ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم(پی ڈی ایس)سے راشن نہیں مل رہا اور کرانہ اسٹورنے سامان دینا بند کر دیا ہے۔ حالانکہ گاؤں کے مکھیا نے کہا کہ دلت کمیونٹی سے صرف بات بند کرنے کو کہا گیا ہے۔
کورٹ نے اس کے کے لئے 400 مربع میٹر زمین دینے کی مرکز کی تجویز کو قبولکر لیا۔ اس سے پہلے مرکز نے مندر کی تعمیرنو کے لئے200 مربع میٹر زمین دینے کے لئے کہا تھا۔