نیوز لانڈری کی خاتون صحافیوں نے ابھیجیت ایر مترا کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مترا نے ان کے خلاف توہین آمیز تبصرے کیے ہیں، جوجنسی بدسلوکی کے زمرے میں آتے ہیں۔ عدالت نے مترا کو اسے فوراً ہٹانے کو کہا۔
وکی پیڈیا پیج پر اے این آئی کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ ‘موجودہ مرکزی حکومت کے لیے پروپیگنڈہ مشنری کے طور پر کام کرنے، فرضی نیوز ویب سائٹس کے موادکو پھیلانے اور واقعات کی غلط رپورٹنگ’ کے لیےایجنسی کی تنقید ہوتی رہی ہے۔’
بی جے پی کی اقتصادی پالیسیوں اور اڈانی گروپ کے کاروباری سودوں پر لکھنے والے فری لانس صحافی روی نائرنے کہا ہے کہ انہیں اس سلسلے میں کوئی پیشگی سمن نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی انہیں شکایت کی کوئی کاپی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان کی کون سی رپورٹ یا سوشل میڈیا پوسٹ پر گروپ نے ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرایا ہے۔