دہلی کے ایمس ٹراما سینٹر میں کووڈ 19 کا علاج کرا رہے دینک بھاسکر سے وابستہ صحافی ترون سسودیا کی گزشتہ چھ جولائی کو موت ہو گئی۔ ایمس انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ہاسپٹل کی چوتھی منزل سے کود کر جان دے دی۔ موت کی جانچ کیے جانے کے مطالبے کے بعد وزیر صحت نے ایک جانچ کمیٹی بنائی ہے۔
صحافی ترون سسودیا کی موت کے بعد وزیر صحت ہرش وردھن نے معاملے کی جانچ کا آرڈر دیتے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی ہے۔ ترون دینک بھاسکر میں کام کر رہے تھے۔
اورنگ آباد ضلع کے والج میں واقع بجاج آٹو پلانٹ کا معاملہ۔ اس پلانٹ کے دو اسٹاف کی انفیکشن سے موت ہو چکی ہے۔ کمپنی کی جانب سے مبینہ طور پر کہا گیا ہے یہاں پر کام نہیں رکےگا کیونکہ کمپنی چاہتی ہے کہ لوگ ‘وائرس کے ساتھ جینا’ سیکھ لیں۔
ہندوستان میں کورونا وائرس انفیکشن کے کل معاملے 697413 ہو گئے ہے، جبکہ 19693 لوگ جان گنوا چکے ہیں۔ انفیکشن کے معاملوں میں ہندوستان نے اتوار کی رات روس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ لگاتار چوتھا دن ہے، جب ملک میں انفیکشن کے نئے معاملے 20 ہزار اور لگاتار دوسرا دن ہے، جب انفیکشن کے نئے معاملے لگاتار 24 ہزار سے زیادہ رہے ہیں۔
معاملہ نیو میرٹھ ہاسپٹل کا ہے، جہاں کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ اس میں پیسے لےکر کورونا کی نگیٹو رپورٹ تیار کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ہاسپٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔
معاملہ آسام کے نگاؤں ضلع کا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، ضلع کے ڈھینگ اسمبلی حلقہ سے اےآئی یوڈی ایف پارٹی کے ایم ایل اے کےوالد87 سالہ امیر شریعت خیرالاسلام کے جنازے میں تقریباً 10 ہزار افراد شامل ہوئے تھے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کو لےکر دو معاملے درج کیے گئے ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے لگے لاک ڈاؤن کا اثر سماج کے ہرطبقے اور ہر عمر کے لوگوں پر پڑ رہا ہے۔ ایسے ہی ایک متوسط طبقے کے نوجوان کی کہانی…
معاملہ سپیتی ضلع کے کازہ گاؤں کا ہے، جہاں مقامی کمیٹی نے یہاں آنے والوں کے لیےلازمی کورنٹائن کا ضابطہ بنایا ہے۔گزشتہ دنوں ریاست کے وزیر زراعت رام لال مارکنڈہ یہاں پہنچے تھے اور اس ضابطہ کو نہ ماننے پر آدیواسی خواتین کے گروپ نے ان کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
معاملہ کولکاتہ کا ہے، جہاں 29 جون کو ایک71 سالہ شخص کی موت ہو گئی تھی، جنہیں کورونا ہونے کا شبہ تھا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے انہوں نے آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پولیس، مقامی کونسلر اورمحکمہ صحت سےرابطہ کیا، لیکن کسی نے مدد نہیں کی۔
رواں سال فروری میں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے شکار ریڈی میڈ کپڑوں کے تاجرنثار احمد نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کر کے الزام لگایا ہے کہ پولیس ان کی شکایت پر مناسب کارروائی نہیں کر رہی ہے اور ملزمین کی جانب سے ان کو ڈرایا- دھمکایا جا رہا ہے۔
معاملہ پٹنہ ضلع کے پالی گنج کا ہے۔محکمہ صحت کے افسران نے کہا کہ دولہے کی موت کے بعد کانٹیکٹ ٹریسنگ سے 350 سے زیادہ لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے جس میں سے 100 سے زیادہ لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔
‘ان لاک 2’کے گائیڈلائنز01 جولائی سے 31 جولائی تک نافذ ہوں گے۔ ان کے مطابق سماجی، سیاسی، کھیل،تفریح،تعلیمی، ثقافتی، مذہبی تقریبات اوردوسری بڑی تقریبات کو ابھی منظوری نہیں ملے گی۔
‘کوویکسین’کو بھارت بایوٹیک نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی کے ساتھ مل کرتیار کیا ہے۔
معاملہ حیدرآباد کے چیسٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں 35 سالہ وی روی کمار کو تیز بخار اور سانس لینے میں دقت کے بعد بھرتی کیا گیا تھا۔ 26 جون کو ان کی موت ہو گئی۔ ہاسپٹل میں ان کے ذریعےبنایا گیا ایک ویڈیوسامنے آیا ہے، جس میں وہ ڈاکٹروں کے ذریعے وینٹی لیٹر ہٹانے کے بعد سانس نہ لے پانے کی بات کہہ رہے ہیں۔
پانچ سوہندوستانی ایم ایس ایم ای اکائیوں سے بات چیت پر مبنی ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ بنیادی طور پر میٹرو سٹی،خوردہ اورمینوفیکچرنگ کے ایم ایس ایم ای کا کاروبارکووڈ 19بحران کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
ویڈیو: لاک ڈاؤن میں رعایت کے بعد لوگ ماسک کے ساتھ ساتھ فیس شیلڈ کا بھی استعمال کر رہے ہیں۔ یہ کورونا وائرس سے ناک اور منھ کے علاوہ آنکھوں کی حفاظت کر سکتا ہے۔ بڑھتےانفیکشن کو دیکھتے ہوئے کیا مستقبل میں فیس شیلڈ پہننا ضروری ہو جائےگا؟
کورونا سےپیدا ہوئےبدترین حالات کو سنبھالنے میں مرکزی حکومت کی تمام حکمت عملیاں ناکام ہو چکی ہیں۔حکومت کی اس ناکامی کا خمیازہ کئی نسلوں کو بھگتنا پڑےگا۔
ہندوستان میں کورونا وائرس پر قابو پانے کی حکومت کی تمام کوششیں ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں 17 ہزار نئے معاملےسامنے آئے جس کے ساتھ کووڈ 19سے متاثرین کی تعدا د بڑھ کر چار لاکھ 73 ہزار سے زائد ہوگئی۔
پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کا سرکاری ڈیٹا بتاتا ہے کہ 25 مارچ سے دو جون کے لاک ڈاؤن کے دوران اس سے پہلے کے 12 ہفتوں کے مقابلے سرجیکل اور یگر طبی دیکھ بھال کے معاملات میں نمایاں گراوٹ درج کی گئی۔
ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں یکم اکتوبر 2020 تک کورونا سے متاثرین کی تعداد دو کروڑ 73 لاکھ 33 ہزار 589 ہوسکتی ہے اور ان میں سے ایک لاکھ 36 ہزار 56 لوگوں کی موت ہوسکتی ہے۔
واقعہ جمعرات کو اس وقت ہوا، جب ایک 65 سالہ کورونا متاثرہ شخص کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے ان کے بیٹے کے ساتھ فیملی کے دو لوگ جا رہے تھے۔ بتایا گیا کہ تینوں نے پی پی ای کٹ پہن رکھی تھی اور شدید گرمی کی وجہ سے وہ بیہوش ہو گئے۔ ان میں سے دو کی موت ہو گئی، ایک اسپتال میں بھرتی ہے۔
ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کووڈ انیس کے ریکارڈ تیرہ ہزار پانچ سو چھیاسی نئے کیسز سامنے آچکے ہیں۔اس کے ساتھ ہی اس وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد تین لاکھ اکیاسی ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
سپریم کورٹ نے نشیلی دواؤں(منشیات) کا کاروبار کرنے کے ملزم کی پیرول کی مدت بڑھاتے ہوئے کہا کہ جب کچھ ملزم ضمانت پر، تو کچھ پیرول پر ہوں تو ایسے حالات میں جیلوں میں زیادہ بھیڑ کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
کووڈ19وبا کے دوران میڈیا کو لےکر جاری رائٹس اینڈ رسک انالسس گروپ کی رپورٹ کے مطابق 25 مارچ سے 31 مئی، 2020 کے بیچ مختلف صحافیوں کے خلاف 22 ایف آئی آر درج کی گئیں، جبکہ کم سے کم 10 کو گرفتار کیا گیا۔ اس مدت میں میڈیااہلکاروں پر سب سے زیادہ 11 حملے اتر پردیش میں ہوئے۔
مہاراشٹر میں کورونا سے 4128 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جس میں ممبئی میں 2250 لوگوں نے جان گنوائی ہے۔آئی سی ایم آر کے پورٹل پر درج اعداد و شمار کا ریاستی حکومت کے اعداد و شمار سے موازنہ کرنے پر سامنے آیا کہ کووڈ سے ہوئی کچھ موت کا ریکارڈ درج ہی نہیں ہوا ہے۔
مہاراشٹر میں کوروناانفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے بیچ لگاتار گھر گھر جاکر سروے کرنے والی آشا کارکن مطلوبہ تعداد میں حفاظتی آلات نہ ملنے کی وجہ سے اپنی صحت کو لےکر فکرمند ہیں۔ ایک کارکن نے بتایا کہ انہیں دو مہینے پہلے ایک ایک پی پی ای کٹ دی گئی تھی، جس کو وہ دھوکر دوبارہ استعمال کر رہی ہیں۔
کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کے پلانیسوامی نے چنئی، ترولور، چینگالپیٹ اور کانچی پورم اضلاع میں لاک ڈاؤن لگانے کا اعلان کیا ہے۔ ملک میں مہاراشٹر کے بعد تمل ناڈو میں کو رونا انفیکشن کے سب سے زیادہ معاملے پائے گئے ہیں۔
آئی سی ایم آر کی جانب سے کرائے گئے ایک مطالعے کے مطابق کووڈ وبا کے نومبر کے پہلے ہفتے تک اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد 5.4 مہینوں کے لیے آئسولیشن بیڈ، 4.6 مہینوں کے لیے آئی سی و بیڈ اور 3.9 مہینوں کے لیے وینٹی لیٹر کم پڑ جائیں گے۔
معاملہ باہری دہلی کے نریلا کا ہے۔ پولیس کے مطابق، دونوں گارڈ سنیچر کو رات کی ڈیوٹی پر تھے تبھی ایک نجی کمپنی کے کیمپس میں لاٹھی ڈنڈوں سے انہیں پیٹا گیا۔ ان کی چیخ سن کر دوسرے گارڈ موقع پر پہنچے، لیکن حملہ آور فرار ہو گئے تھے۔
اسٹرینڈیڈ ورکرس ایکشن نیٹ ورک کے سروے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران گھر پہنچے مزدوروں میں سے 62 فیصدی نے سفر کے لیے 1500 روپے سےزیادہ خرچ کیے۔
اندور میں 12 جون کو مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کی سالگرہ کے موقع پر پارٹی کے ریاستی نائب صدر اور سابق ایم ایل اے سدرشن گپتا کی قیادت میں کملا نہرو کالونی میں اناج کا بٹوارہ کیا گیا، جہاں لوگوں کے بیچ راشن کی چھیناجھپٹی دیکھنے کو ملی۔ اس کالونی میں تین کورونا ہاٹ اسپاٹ ہیں۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کے ایک دن میں ریکارڈ 11 ہزار سے بھی زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ کانگریس پارٹی نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے اب تک کی حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے۔
نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے کستوربا گاندھی اور ہندو راؤ سمیت دوسرے اسپتالوں کے ڈاکٹروں کے ذریعے تین مہینے سے زیادہ سےتنخواہ نہیں ملنے کی شکایتوں کو ازخود نوٹس میں لیتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے یہ آرڈردیا ہے۔
دہلی کے تینوں میونسپل کارپوریشنوں کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں اب تک 2098 لوگوں کی کورونا سے موت ہوئی ہے، جبکہ دہلی سرکار کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک 1085 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔سرکار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ وقت متحد ہوکر لوگوں کی زندگی بچانے کا ہے،الزام لگانے کا نہیں۔
کورونا وائرس سے تقریباً تین لاکھ متاثرہ افراد کے ساتھ ہندوستان، برطانیہ کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے، اس عالمگیر وبا سے دنیا کا چوتھا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔
نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے ہاسپٹل میں کام کرنے والے تقریباً 3000 ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں کو تین مہینے سے زیادہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ ڈاکٹروں کی مختلف تنظیمیں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ، ایل جی انل بیجل سے لےکر وزیر اعظم نریندر مودی تک کو خط لکھ چکی ہیں۔
گزشتہ مارچ مہینے میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹرجنرل نے کہا تھا کہ اگر ہمیں پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کون متاثر ہے تو ہم اس وبا کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت پرزوردیا تھا، لیکن اس وقت ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کی اس صلاح کے برعکس ہوتا دکھ رہا ہے۔
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ مرکزی حکومت کے افسروں نے کہا ہے کہ دہلی میں ابھی کمیونٹی انفیکشن نہیں ہو رہا ہے۔
اڑیسہ کے لیے ایک ڈیجیٹل ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ایک راشٹر، ایک جن اور ایک من’ کے ساتھ کووڈ 19 کے خلاف لڑائی کو آگے بڑھایا جس کی وجہ سے آج ہندوستان ، دنیا میں اچھی حالت میں ہے۔
ایسے وقت جب ہندوستان دنیا میں کووڈ 19 سے سب سے زیادہ متاثرہ پانچواں ملک بن چکا ہے اور متاثرین کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، حکومت نے آج آٹھ جون سے ملک بھر میں عبادت گاہیں، ہوٹل اور مال کھول دیے ہیں۔