اتر پردیش کی حکومت نے ریاست کے غیرتسلیم شدہ مدارس کا سروے کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بارے میں جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ مدارس فرقہ پرستوں کی نظرمیں کھٹکتے ہیں اور انہیں بدنام نہیں کیا جانا چاہیے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے مدارس کو مبینہ طور پر نشانہ بنائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بورڈ نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس سے متاثر بی جے پی کی مرکزی حکومت اور کچھ ریاستوں کی حکومتیں اقلیتوں بالخصوص مسلم کمیونٹی کے تئیں منفی رویہ اپنا رہی ہیں۔
اقلیتی بہبود کے وزیر مملکت دانش آزاد انصاری نے بتایا کہ اب ریاست کے کسی اور مدرسے کو گرانٹ کی فہرست میں شامل نہیں کیا جائے گا، لیکن جن مدارس کو فی الحال سرکاری گرانٹ مل رہی ہے، انہیں یہ ملتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ مدارس کے معیار پر توجہ دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے رجسٹرار ایس این پانڈے نے بتایا کہ 9 مئی کو اس سلسلے میں تمام ضلع اقلیتی بہبود کے افسران کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نئے تعلیمی سیشن سے تمام مدارس میں دعا کے وقت قومی ترانہ پڑھنا لازمی کر دیا گیا ہے۔