Diversity

’میرے گھر آکر تو دیکھو‘: ہمارے وقت کی انتہائی ضروری مہم

ماہ آزادی کی مناسبت سے پچھلے ہفتے معروف فلم اداکارہ نندتا داس، رتنا پاٹھک اور چند دیگر افراد نے ‘میرے گھر آ کر تو دیکھو‘ مہم شروع کی ہے، اس کے تحت ایک کمیونٹی کے افراد دوسری کمیونٹی کے افراد کو اپنے گھر دعوت پر بلائیں گے، ایک دوسرے کی ثقافت اور مماثلت کوسمجھنے کی کوشش کریں گے۔ یہ مہم اگلے سال جنوری تک جاری رہے گی، جس میں صرف ہندو، مسلمان یا سکھ ہی نہیں بلکہ خواجہ سرا بھی حصہ لیں گے۔

جس تنوع پر برطانیہ کو ناز ہے، اس سے ہندوستان کو گریز کیوں ہے

رشی سنک کے برطانیہ کے وزیر اعظم بننے پر ہندوستانیوں کو خوش ہونے کے بجائےحقیقت میں سنجیدگی سےاپنا جائزہ لینا چاہیے کہ ہزاروں سال سے ہماری معاشرت میں شامل ہمارے مذہبی تنوع اور ثقافتی تکثیریت کا کیا ہوا۔

سیاسی ہنگامے اور ہندومسلم تعلقات

ہمارے ملک کی جمہوریت الیکشن کے زمانے میں بیدار ہوتی ہے اور اگلے الیکشن کے آنے تک  چین کی نیند سوجاتی ہے۔  مؤرخ شاہد امین نے  آزادی کے دوران  عوام کے درمیان پھیلنے والی افواہوں کی اہمیت  پر کافی لکھا  ہے ۔یہ حقیقت ہے کہ آج سے ایک […]