نیشنل الائنس آف جرنلسٹس اور دہلی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ‘ہندوستان سماچار’ سےآکاش وانی اور دوردرشن کو خبریں فراہم کرنے کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ قدم حکمراں جماعت کے حساب سے ہندوستان میں خبروں کا بھگوا کرن کر ے گا اور آزاد صحافت کا خاتمہ ہو جائے گا۔
دی وائر نے مرکزی ڈی ڈی اُردو چینل پر بلیٹن کے گھٹائے جانے کے بارے میں ویڈیو اسٹوری کی تھی، اس پر جواب دیتے ہوئے پرسار بھارتی نے اُردو بلیٹن سے متعلق ایک ایسی فہرست پیش کی ہے جو نیٹ ورک کے دوسرے چینلوں پر نشر ہو رہے ہیں۔
ویڈیو: کووڈ-19 سے پہلے ڈی ڈی نیوز اورآل انڈیا ریڈیو، دونوں سے اردو کے دس بلیٹن نشر ہو رہے تھے۔ 2020 میں مہاماری کی پہلی لہر کے دوران کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے ہندی، انگریزی، اردو ڈیسک پر بلیٹن کی تعداد کم کردی گئی تھی۔ بعد میں تمام زبانوں میں پروگرام بحال کر دیے گئے، لیکن ڈی ڈی نیوز پر اردو کے صرف دو اور آل انڈیا ریڈیو پر تین بلیٹن شروع کیے گئے۔
سینئروکیل پرشانت بھوشن، سابق آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن اور نیشنل ہیرالڈ کے صحافی ایشلن میتھیو کے خلاف یہ ایف آئی آر گجرات کے راج کوٹ میں درج کی گئی ہے۔
دوردرشن پر پہلی بار مہابھارت کا ٹیلی کاسٹ سال 1988، شاہ رخ خان کے سیریل سرکس کا ٹیلی کاسٹ 1989 اور جاسوسی سیریل بیوم کیش بخشی کا ٹیلی کاسٹ سال 1993 میں کیا گیا تھا۔
رامائن کا ٹیلی کاسٹ پہلی بار دوردرشن پر 25 جنوری 1987 کو کیا گیا تھا۔وزیراطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکر نے بتایا کہ عوام کی مانگ پر سنیچر 28مارچ سے رامائن کاٹیلی کاسٹ دوردرشن پر پھر سے کیا جائےگیا۔
پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ششی شیکھر نے گزشتہ25 مارچ کو ٹوئٹ کر کےکہا کہ ان کا محکمہ چوپڑہ پروڈکشن سے مہابھارت اور رامائن پروگراموں کا حق مانگ رہا ہے۔
1995 میں دوردرشن سے اپنے کریئر کی شروعات کرنے والی نیوز اینکر نیلم شرما کو کینسر تھا۔
سی پی آئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دوردرشن نے تقریر سے آر ایس ایس اور فاشزم جیسے الفاظ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے ہٹانے کے لئے کہا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ مودی حکومت کے اشارے پر ایسی متعصب کارروائی ہو رہی ہے۔
سی پی ایم 8 گھنٹے کی کوریج کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسی بنیاد پر ڈی ڈی نیوز کو نصیحت دی تھی کہ وہ کسی بھی پارٹی کو خصوصی توجہ دینے یا غیر مساوی ایئرٹائم کوریج دینے سے بچے۔
بی جے پی رہنما اور وکیل اشونی اپادھیائے نے عرضی دائر کرتے ہوئے اس معاملے میں ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ سبھی رجسٹرڈ اور منظور شدہ پارٹیاں 4 ہفتے کے اندر پبلک انفارمیشن آفیسر ، پبلک اتھارٹی کی تقرری کریں اور آرٹی آئی قانون 2005 کے تحت جانکاریوں کو عام کریں۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
سیٹ ٹاپ باکس میں نئی چپ لگنے بعد صارفین کا ڈیٹا حکومت حاصل کر سکے گی ،لیکن اس کے لیے صارفین سے کو ئی منظوری نہیں لی جائے گی ۔کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت بن گئی ہے نگرانی سرکار۔
پرسار بھارتی میں وزارت اطلاعات و نشریات کی بڑھتی مداخلت اس بات کا ثبوت ہے کہ وزارت چیزوں کو بہتر بنانے کی بجائے ہر چیز پر کنٹرول قائم کرنا چاہتی ہے۔