معاملہ شاہجہاں پور ضلع کا ہے۔متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ انہوں نے ستمبر 2020 میں ملزم ایس آئی کے خلاف ریپ کی شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے بعد گزشتہ8 جنوری کو جب وہ اس معاملے میں درج کی گئی حتمی رپورٹ کے خلاف عرضی دائر کرکے لوٹ رہی تھیں، تب ملزم نے دوبارہ ان کا ریپ کیا۔
پولیس نے بتایا کہ متاثرہ کے شوہر اور اس کی ماں نے مبینہ طور پراس کا قتل کر دیا ہے۔ کیس درج کرنے کے بعد پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
جہیز سے متعلق قانون (498 اے)پر اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ اب شکایت کی شنوائی کے لیے کسی’ فیملی ویلفیئر کمیٹی ‘کی ضرورت نہیں ہوگی ۔حالانکہ شوہر کے پاس Anticipatory bailکا آپشن برقرار رہے گا۔
میں یہ سوچ رہا تھا کہ شادیوں کے لئے بھی رجسٹریشن اسی رجسٹرار کے دفتر میں کروانے کا انتظام کرنے کا خیال حکمرانوں کو کیوں آیا ہوگا؟ زمین اور مکان کی طرح کیا لڑکےلڑکیاں بھی صرف خاندان کی ملکیت ہیں؟ وزیراعلیٰ نتیش جی، آپ کے جہیز والی شادی […]