یہ مبینہ واقعہ مدھیہ پردیش میں اجین کتاب میلے کے دوران پیش آیا۔ کتاب میلے میں ایک خاتون کا ہاتھ پکڑنے اور اس کا نمبر مانگنے کے الزام میں دائیں بازو کی ہندو تنظیم درگا واہنی کے ارکان نے ملزم کے ساتھ مار پیٹ کی۔ احمدیہ مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے میلے میں ا سٹال لگا رکھا تھا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مرکزی وزیر پرتاپ چندر سارنگی نے کہا کہ شہریت قانون کو 70 سال پہلےنافذ ہو جانا چاہیے تھا۔ شہریت قانون ملک کی تقسیم کے پاپ کا کفارہ ہے۔ یہ کانگریس کے گناہ کا کفارہ ہے۔
اڑیسہ کے بالاسور سے پہلی بار رکن پارلیامان بننے والے پرتاپ چندر سارنگی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت ہیں۔ پارلیامنٹ میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو کبھی قبول نہیں کرےگا۔
مودی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت پرتاپ چندر سارنگی کے انتخابی حلف نامہ کے مطابق، ان کے خلاف ، فسادکرنے، مذہب کی بنیاد پر مختلف فرقوں کے درمیان نفرت کو بڑھاوا دینے،دھمکی اورجبراً وصولی کے الزامات کے تحت مقدمے درج ہیں۔