منی پور کا دورہ کرنے کے بعد ایڈیٹرز گلڈ کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے رپورٹ میں ‘انٹرنیٹ پابندی’ کو غلطی قرار دیتے ہوئےکہا تھا کہ تشدد کے دوران منی پور کا میڈیا ‘میتیئی میڈیا’ بن گیا تھا۔ اب سی ایم این بیرین سنگھ کا کہنا ہے کہ حکومت نے گلڈ کےممبران کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جو ‘ریاست میں اور تصادم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔’
ایڈیٹرز گلڈآف انڈیا کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے گزشتہ ماہ منی پور کا دورہ کیا تھا۔ ٹیم کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی پورحکومت کی طرف سے انٹرنیٹ پر پابندی کا صحافت پر نقصاندہ اثر پڑا، کیونکہ بغیر کسی ابلاغ کے اکٹھی کی جانے والی مقامی خبریں صورتحال کا متوازن نظریہ پیش کرنے کے لیے کافی نہیں تھیں۔
اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں ایک صحافی کو گولی مارکر ہلاک کر دیاگیا تھا۔قتل کے پیچھے علاقےمیں سرگرم ریت فیا کا ہاتھ بتایا جا رہا ہے۔
اتر پردیش کے کانپور سے شائع ہونے والے ایک اخبار کے صحافی25سالہ شبھم منی ترپاٹھی نے اپنےقتل سے پہلے حکام کو خط لکھ کر علاقے کے زمین مافیا اور ریت مافیا سے اپنی جان کو خطرہ ہونے کی بات کہی تھی۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کا یہ بیان اترپردیش اور کرناٹک میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہروں کی رپورٹنگ کر رہے کئی صحافیوں کو حراست میں لینے کے بعد آیا ہے۔
میڈیا کے ذریعے ریپ اور جنسی استحصال کی پہچان پبلک کرنے سے جڑے معاملوں کے بارے میں پریس کاؤنسل آف انڈیا، ایڈیٹرس گلڈآف انڈیااور انڈین براڈ کاسٹنگ فیڈریشن اور نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی کو سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کیا تھا۔
صحافیوں اور ایڈیٹرس کی تنظیموں نے میڈیا مالکان سے حکومت کے دباؤ کے سامنے نہ جھکنے کی درخواست کی۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے حال ہی میں کئی صحافیوں پر حملے کی دھمکیوں اور سوشل میڈیا پر ان کے لئے نامناسب زبان کے استعمال کی پرزور مذمت کی ہے۔
بی جے پی لیڈر نے آج ٹوئٹ کرکے کہا کہ سماج اور قوم کے لئے سچائی سامنے لانے والے لوگوں کو نشانہ بناکر ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔