جن کو وندے ماترم قبول نہیں، ان کو ہندوستان میں رہنے کا حق نہیں: پرتاپ سارنگی
مرکزی وزیر پرتاپ چندر سارنگی نے کہا کہ شہریت قانون کو 70 سال پہلےنافذ ہو جانا چاہیے تھا۔ شہریت قانون ملک کی تقسیم کے پاپ کا کفارہ ہے۔ یہ کانگریس کے گناہ کا کفارہ ہے۔
مرکزی وزیر پرتاپ چندر سارنگی نے کہا کہ شہریت قانون کو 70 سال پہلےنافذ ہو جانا چاہیے تھا۔ شہریت قانون ملک کی تقسیم کے پاپ کا کفارہ ہے۔ یہ کانگریس کے گناہ کا کفارہ ہے۔
اڑیسہ کے بالاسور سے پہلی بار رکن پارلیامان بننے والے پرتاپ چندر سارنگی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت ہیں۔ پارلیامنٹ میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو کبھی قبول نہیں کرےگا۔
مودی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت پرتاپ چندر سارنگی کے انتخابی حلف نامہ کے مطابق، ان کے خلاف ، فسادکرنے، مذہب کی بنیاد پر مختلف فرقوں کے درمیان نفرت کو بڑھاوا دینے،دھمکی اورجبراً وصولی کے الزامات کے تحت مقدمے درج ہیں۔
عرضی میں اس معاملے کو لے کر ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ نریندر مودی نے 2014 کے انتخابی حلف نامہ اور سال 2015، 2016 اور 2017 میں جائیداد کی جانکاری دیتے ہوئے اپنے ایک پلاٹ کے بارے میں نہیں بتایا ہے۔
یہ پہلی بار ہے جب اسمرتی ایرانی نے اپنے انتخابی حلف نامہ میں واضح کیا ہے کہ ان کا تین سال کا گریجویشن ڈگری کورس پورا نہیں ہوا تھا۔ کافی لمبے وقت سے ایرانی کی تعلیمی اہلیت کو لےکر تنازعہ ہے۔