ریاستی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر خصوصی بحث کے دوران سابق دیہی ترقیات کے وزیر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے ایچ کے پاٹل نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلبی کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈالنے کی غرض سےآر ٹی آئی کے جوابات کا حوالہ دیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ نے حکومت کے کنٹرول سے پوری آزادی کی مانگ کرتے ہوئے دو دوسرے الیکن کمشنروں کو بھی آئینی تحفظ دینے اور مالی آزادی دینے کی مانگ رکھی۔
سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے ’ دی گریٹ مارچ آف ڈیموکریسی : سیوین ڈیکیڈس آف انڈیاز الیکشنس ‘کے پیش لفظ میں کہا کہ جتنے بھی انتخابی اصلاحات ہوئے ہیں، وہ تمام عدلیہ کی مداخلت سے ہوئے ہیں۔
مسٹر اوم پرکاش راوت نے مسٹر اے کے جوتی کی جگہ لی ہے جو کل ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔مدھیہ پردیش کیڈر کے 1977 بیچ کے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسر رہے مسٹر راوت بنیادی طور پر اتر پردیش کے جھانسی کے رہنے والے ہیں۔