اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے کی زمین پر آباد تقریباً 50000 لوگوں کو بے دخل کرنے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے پر5 جنوری 2023 کو سپریم کورٹ نے روک لگا دی تھی۔ ریلوے نے سپریم کورٹ سے اپنے مذکورہ فیصلے میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہاؤسنگ اینڈ لینڈ رائٹس نیٹ ورک (ایچ ایل آر این) کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 اور 2023 میں عدالتی احکامات کی وجہ سے تقریباً 3 لاکھ افراد کو بے دخل کیا گیا۔ 2022 میں عدالتی احکامات کی وجہ سے 33360 سے زیادہ لوگوں کو بے دخل کرنا پڑا، جبکہ 2023 میں یہ تعداد تقریباً 2.6 لاکھ تک پہنچ گئی۔
بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے کولکاتہ میں ریلوے پٹریوں کے کنارے واقع ایک جھگی بستی کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں اس تجاوز کو قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی میں 4000 سے زیادہ خاندانوں کواس زمین سے بے دخل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس پرریلوے نے اپنا دعویٰ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے۔
گزشتہ 20 دسمبر 2022 کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی کے بن بھول پورہ علاقے میں مبینہ طور پر ریلوے کی زمین پر آباد تقریباً 4500 مکانات کو ہٹانے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے خلاف وہاں کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ شروع کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس زمین کے مالکانہ حقوق ہیں اور وہ 40 سال سے زیادہ عرصے سے یہاں رہ رہے ہیں۔
اڑیسہ حکومت سنبل پور کےسملیشوری مندر کےری ڈیولپمنٹپروجیکٹ پر کام کر رہی ہے، جس کی وجہ سے قریبی بستی میں برسوں سے جھگیاں بناکر رہ رہے تقریباً 200 دلت خاندان متاثر ہوں گے ہیں ۔ سماجی کارکنوں کے مطابق، کم از کم ایک سو گھروں کو پہلے ہی منہدم کیا جاچکا ہے۔ دیگر خاندانوں نے اپنے گھروں کو بچانے کے لیےاڑیسہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
خصوصی رپورٹ: آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما کی بیوی رینیکی بھویاں شرما کی جانب سے شروع کی گئی کمپنی آر بی ایس رئیلٹرزکےذریعے’سیلنگ سرپلس’زمین کا حصول زمین سے متعلق ریاستی حکومت کی الاٹمنٹ پالیسی پر سوال قائم کرتا ہے۔
ویڈیو: دہلی میں کناٹ پلیس کے ریہڑی پٹری والوں کو انتظامیہ نے ہائی کورٹ کے حکم پر ہٹا دیا ہے۔ یہ لوگ اس بات سے پریشان ہیں کہ اب ان کی زندگی کیسے چلےگی۔دی وائر نے ان میں سے کچھ لوگوں سے بات کی اور ان کا حال جانا۔
ویڈیو: ہریانہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سےگڑگاؤں کےبنجارہ مارکیٹ کو ہٹایا جا رہا ہے۔اس مارکیٹ میں گھر کی سجاوٹ کا سامان ملتا ہے۔یہاں سامان بیچنے والے لوگ اس واقعہ سے پریشان ہیں۔ ان کی تشویش ہے کہ وہ اپنی روزی روٹی کیسے کمائیں گے۔