یہ اتر پردیش کے باغپت ضلع کے بڑوت کا معاملہ ہے۔ مالی تنگی سے دوچار جوتوں کے ایک تاجر اور ان کی بیوی نے اس کے لیےمبینہ طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے فیس بک لائیو کے دوران زہر کھا لیا۔ تاجر نے ویڈیو میں الزام لگایا کہ وزیر اعظم چھوٹے تاجروں اور کسانوں کے خیرخواہ نہیں ہیں۔
یہ پہلی بار ہے جب مرکزی حکومت نے سرکاری طور پر سروے پورا ہونے کےبعد ایک سروے رپورٹ جاری نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں، حکومت نے رپورٹ کورد کرنے سے پہلے این ایس سی سے مشورہ نہیں کیا تھا۔
این ایس او کی ایک لیک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی ہندوستانی کے ذریعے ایک مہینے میں خرچ کی جانے والی اوسط رقم سال 2017-18 میں3.7 فیصدی کم ہوکر 1446 روپے رہ گئی ہے، جو کہ سال 2011-12 میں1501 روپے تھی۔
آل انڈیا جیٹ ایئرویز آفیسرز اینڈ اسٹاف ایسوسی ایشن نے ممبئی پولیس کمشنر کو سونپے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ کنگ فشر اور کنباٹا ایوی ایشن کے مالک اپنے خلاف ممکنہ کاروائی سے بچنے کے لئے ملک چھوڑکر بھاگ گئے۔ اس سے بچنے کے لئے جیٹ ایئرویز کے اعلیٰ افسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے۔
جیٹ ایئرویز کے چیئر مین نریش گویل نے ملازمین کو خط لکھکر کہا کہ وہ کمپنی پر بھروسہ بنائے رکھیں۔ سول ایویشن کے وزیر سریش پربھو نے جیٹ ایئرویزکے مالی بحران کے معاملے میں اپنی وزارت کے سکریٹری کو ہنگامی میٹنگ کرنے کی ہدایت دی۔
اقتصادی نظام لوگوں کو یکساں مواقع فراہم نہیں کرا پایا ہے۔ اس لیے غریب اور غریب ہوتا جارہا ہے جبکہ امیر اور امیر ہوتے جارہے ہیں ۔