شرد یادو تقریباً چار دہائیوں کے طویل سیاسی دور کے اہم کردار اور گواہ بھی رہے ہیں۔ کاش انہوں نے ایک مربوط خود نوشت لکھی ہوتی تاکہ سیاست کی نئی نسل بالخصوص مساوات، سیکولرازم اور سماجی انصاف کے لیے لڑنے والے نوجوان یہ سیکھتے کہ انہیں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔
شرد یادوممتاز سوشلسٹ رہنما تھے۔ وہ تین بار راجیہ سبھا کے رکن رہے اور سات بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ شرد یادو 1989 میں وی پی سنگھ کی قیادت والی حکومت میں وزیر تھے۔ انہوں نے 90 کی دہائی کے اواخر میں اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی حکومت میں بھی وزیرکی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔
مدھیہ پردیش میں شراب پر مکمل پابندی کا مطالبہ کررہی بی جے پی لیڈر اوما بھارتی بھوپال کے آزاد نگر واقع ایک شراب کی دکان میں داخل ہوئیں اور پوری طاقت کے ساتھ پتھرپھینک کر وہاں ریک میں رکھی کچھ شراب کی بوتلیں توڑ دیں۔ بی جے پی نے ان کی کارروائی سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی مہم ہے، جو وہ ریاست میں شراب کے خلاف چلا رہی ہیں۔