اگر سنگھ پریوار سے وابستہ حکمراں اور ان کے پیروکارسمجھتے ہیں کہ ملک کی شبیہ مدھیہ پردیش میں محمد ہونے کے شبہ میں بھنور لال کو بھاجپائیوں کے ذریعےپیٹ پیٹ کر مار دیے جانے سے نہیں، بلکہ راہل گاندھی کے لندن میں یہ کہنے سے خراب ہوتی ہے کہ بی جے پی نے ملک میں مٹی کا تیل اس طرح چھڑک دیا ہے کہ ایک چنگاری بھی ہمیں بڑی مصیبت میں مبتلا کرسکتی ہے، تو انہیں بھلا کون سمجھا سکتا ہے!
سپریم کورٹ کے جج جسٹس ایل ناگیشور راؤ نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ملک کے تمام شہریوں کے لیے سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف کو یقینی بنائے اور عدالت عظمیٰ شہریوں کو یاد دلاتی ہےکہ کوئی بھی قانون سے اوپر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عوام الناس میں سیاسی حقوق کے بارے میں بحث و مباحثہ اور آگاہی نہیں ہوگی اس وقت تک جمہوریت نہیں آئے گی۔
سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپریم کورٹ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے۔ہندوستان کا سپریم کورٹ اچھا کام کرنے میں اہل ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
کیرل ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر ملک گیر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں کے خلاف پولیس کی زیادتی کے مبینہ واقعات کا از خود نوٹس لیا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے شہریت قانون کے خلاف ہونے والے ایک مظاہرہ پر دفعہ 144 کے تحت روک لگانے والے حکم کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کوانگریزوں سے آزادی مظاہرے کے ذریعے ہی ملی تھی۔
سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی بنچ اس وقت سرکاری عہدوں پر بیٹھے لوگوں/افسروں کے بولنے کی آزادی پر پابندیوں کو لےکر سماعت کر رہی ہے۔
کیرل کی کالی کٹ یونیورسٹی کے ایک کالج کے بی اے کی طالبہ نے ہاسٹل میں موبائل استعمال نہ کرنے کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ ہاسٹل میں رات 10بجے سے صبح چھ بجے تک لڑکیوں کو موبائل کے استعمال کی اجازت نہیں تھی۔
راجیہ سبھا میں آج روزگار کو بنیادی حقوق میں شامل کرنے اور بے روزگاروں کو لازمی طورپر بھتہ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔