مالی سال 2018سے19 کی چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی شرح نمو 5.8 فیصد رہی جو چین کی جنوری-مارچ 2019 کو ختم سہ ماہی میں 6.4 فیصد اضافہ کے مقابلے کم ہے۔ قومی آمدنی پر سی ایس او کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2018سے19 میں پورے سال کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو بھی گھٹکر پانچ سال کے کم از کم سطح 6.8 فیصد رہی ہے۔
کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کے اعداد و شمار کے مطابق؛ اپریل 2018 سے فروری 2019 کے دوران سرکاری خزانےکا نقصان 8.51 لاکھ کروڑ روپے رہا ہے جو پورے سال کے لئے ترمیم شدہ بجٹ اندازہ 6.34 لاکھ کروڑ روپے سے 134.2 فیصد زیادہ ہے۔
آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے جی ڈی پی کے اعداد و شمار کو لےکر پیدا ہوئے شک کو دور کرنے کے لئے ایک غیر جانبدارانہ گروپ کی تقرری پر زور دیا ہے۔
85سالہ اکانومسٹ اور نوبل ایوارڈ یافتہ امرتیہ سین نے کہا کہ ملک میں آئینی اداروں پر حملہ ہورہے ہیں۔اظہار رائے کی آزادی پر پابندی عائد کی جارہی ہے ،یہاں تک کہ صحافیوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔
حکومت سرکاری بینکوں میں ایک لاکھ کروڑ روپے کیوں ڈال رہی ہے؟ کسان کا لون معاف کرنے پر کہا جاتا ہے کہ پھر کوئی لون نہیں چکائےگا۔ یہی بات صنعت کاروں کے لئے کیوں نہیں کہی جاتی؟
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے پریس سے بات کرتے تھے اور ہر غیر ملکی سفر کے بعد پریس کانفرنس کرتے تھے۔ سنگھ کے اس بیان کو میڈیا سے بات چیت نہ کرنے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بھلا کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب گزشتہ 15 مہینوں میں 3 اکانومسٹ حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں ۔ سب سے پہلے اگست 2017 میں نیتی آیوگ کے پہلے وائس چیئر مین اروند پن گڑھیا نے اپنا عہدہ چھوڑا تھا۔ اس کے بعد جون 2018میں سابق چیف اکانومک ایڈوائزر اروند سبرامنیم نے استعفیٰ دیا اور 10 دسمبر کو آر بی آئی گورنر ارجت پٹیل نے استعفیٰ دیا تھا۔
مرکز کی مودی حکومت کے سابق چیف اکانومک ایڈوائزر اروند سبرامنین نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت اس وقت بحران میں ہے۔ اس کو مندی جھیلنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
نوٹ بندی کے دو سال بعد اہم بینکر ادئے کوٹک نے 2000 روپے کا نوٹ لانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر آپ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کر رہے ہیں تو اس سے بڑا نوٹ لانے کی کیا ضرورت تھی؟
ملک کی اکانومک گروتھ ریٹ اس مالی سال کی پہلی سہ ماہی ’اپریل-جون ‘میں 8.2فیصد رہی۔ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ’جنوری -مارچ ‘میں یہ 7.7فیصد رہی۔
سابق چیف اکانومک ایڈوائزر سبرامنین کے زمانے میں ہوئی نوٹ بندی کی وجہ سے 500 اور 1000روپے کے نوٹ چلن سے باہر ہوگئے تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے وقت بھی وہ چیف اکانومک ایڈوائزر تھے۔
نیتی آیوگ نے کے نائب چیئر مین نے کہا ہے کہ ہندوستان بھلے ہی دنیا کی چھٹی بڑی معیشت ہے لیکن ہماری فی کس آمدنی فرانس سے 20 گنا کم ہے۔
اس وقت ہندوستان کے بینکنگ نظام میں آئے بحران نے ملک کو اور کمزور بنا دیا ہے۔ اگر ایشیا مالی بحران میں گھر جاتا ہے تو ہندوستان کی حالت سنگین ہوگی۔
ضمنی انتخاب کے نتیجےبتا رہے ہیں کہ اب جملوں سے کام نہیں چلنے والا۔ دس ریاستوں میں پھیلی لوک سبھا کی چار اور اسمبلیوں کی دس سیٹوں کے ضمنی انتخابی نتائج کا پیغام،کم سے کم ملک پر حکومتکررہی بی جے پی کے لئے، آئینے کی طرح صاف ہے-جنوب […]
پردھان منتری ماتری وندنا یوجنا کے تحت دی گئی اہلیت شرطیں اس کا مقصد پورا کرنے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
دو ہزار کروڑ کے فنڈ کے ساتھ پچاس کروڑ لوگوں کو بیمہ دینے کی کرامت ہندوستان میں ہی ہو سکتی ہے۔ یہاں کے لوگ ٹھگے جانے میں ماہر ہیں۔ دو بجٹ پہلے ایک لاکھ بیمہ دینے کا اعلان ہوا تھا، آج تک اس کا پتا نہیں ہے۔
1999 میں این ڈی اے-1 نے 8 فیصدجی ڈی پی شرح نمو کے ساتھ اپنی پاری کی شروعات کی تھی، لیکن بعدکے تین مالی سالوں کے درمیان جی ڈی پی شرح نمو میں تیز گراوٹ دیکھی گئی۔ اس کی خاص وجہ زراعتی شرح نمو کا اوندھےمنھ گرکرصفر پر آنا تھا۔ یہی کہانی این ڈی اے-2 میں بھی دوہرائی جا رہی ہے۔
مودی بھلے ہی Ease of doing businessکی ورلڈ بینک رینکنگ میں بہتری پر اترا لیں، لیکن اصلی حال سرمایہ کاری،جی ڈی پی تناسب سے ہی پتا لگتا ہے۔ اگر نجی سرمایہ کاری اپنے رکارڈکی نچلی سطح پر ہے اور بہتری کا کوئی اشارہ بھی نہیں ہے، تو رینکنگ میں بہتری کا کیا مطلب ہے۔
اتراکھنڈ حکومت کے وزیر زراعت سبودھ انیال کے ‘ جنتا دربار ‘ میں نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے قہر سے متاثر ایک ٹرانسپورٹ کاروباری نے زہر کھاکر خودکشی کر لی۔
ماہرین کے مطابق، جی ایس ٹی کی عمل آوری سے پیدا ہوئی رکاوٹیں اور نوٹ بندی کے اثر سے معیشت کی شرح نمو پر اثر پڑےگا۔
آر بی آئی کے سابق گورنر وائی وی ریڈّی نے کہا، اس وقت اقتصادی ترقی کو لےکر اندازہ لگانا کافی مشکل ہے۔ ترقی کی رفتار میں تیزی کے لئے دو سال کی ضرورت ہے۔ ممبئی : آر بی آئی کے سابق گورنر وائی وی ریڈّی نے جی ایس […]
مرکزی حکومت کے 1.35 لاکھ کروڑ قیمت کے سرکاری بانڈوں کی شکل میں بینکوں کو اضافی سرمایہ دینے کے فیصلے کا مطلب ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے بینکوں اور بقائےدار کارپوریٹ گروپوں کو بچایا جا رہا ہے۔ 1.35 لاکھ کروڑ قیمت کے سرکاری بانڈوں کی شکل […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیےآئندہ گجرات انتخاب اور بینکوں میں نو سرمايہ کاری پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے پریس کانفرنس اور گجرات میں رو۔ رو فیری سروس پر ونود دوا کا تبصرہ
منموہن سنگھ نے نوٹ بندی کی وجہ سے جی ڈی پی میں کمی کو لے کر اپنے خدشے کا اظہار کیا تھا اور کہاتھا کہ جی ڈی پی میں دو فیصد کمی آئے گی ۔ان کا یہ خدشہ صحیح ثابت ہوا۔ نئی دہلی:اپوزیشن پارٹیوں نے نوٹ بندی کے […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی معیشت پروزیر اعظم کی دلیل اورصحافیوں پرہورہے حملوں کے متعلق ونوددوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی معیشت کے بارے میں ارون شوری کے بیان اور تاج محل کو ٹ ٹو رسٹ گائیڈ میں نہیں شامل کرنے پر ونوددوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے یشونت سنہا کے مضمون اور بی ایچ یو تنازعہ پر ونوددوا کا تبصرہ
2019 کے انتخابات سے 18 مہینے پہلے، ہندوستان کی سیاسی معیشت پوری طرح سے لڑکھڑائی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، لیکن نریندر مودی کے ذریعے مسلسل 2022 تک پورے کئے جانے والے ناممکن وعدوں کی جھڑی لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اقتصادی بحران کی خبروں نے اچانک بی […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی معیشت کی موجودہ صورت حال پر سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا کے مضمون اور بھگت سنگھ کے یوم پیدائش پر ونوددوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جی ڈی پی میں گراوٹ اور سونے کی درآمد میں اضافہ پر ونوددوا کا تبصرہ
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے جی ڈی پی میں 40فیصدی کا کنٹری بیوشن دینے والے غیر منظم شعبوں پر ہونے والے کاروبار کو دوہرا جھٹکا نئی دہلی:سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی […]
نئی دہلی : وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح 5.7 فی صد تک پہنچنا تشویش کاموضوع ہے اور اس سے معیشت کے سامنے چیلنجز آئیں گے۔ مرکزی شماریات کے دفتر کی جانب سے جاری […]