یہ شکایت آسام پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھوپین بورا اور آسام جاتیہ پریشد کے لورین جیوتی گگوئی نے متحدہ اپوزیشن فورم کی جانب سے درج کرائی ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ میاں مسلمانوں کو آسام پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔
سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ یہ میاں ہیں، جو زیادہ نرخوں پر سبزیاں فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ فلائی اوور کے نیچے موجود سبزی منڈیوں کو خالی کرا دیں گے، تاکہ ‘آسامی لڑکوں’ کو روزگار کے مواقع مل سکیں۔
آسام کے گوالپاڑہ ضلع میں آل آسام میاں پریشد کے صدر مہر علی نے ‘میاں میوزیم’ کا قیام کیا تھا، جس میں کمیونٹی سے متعلق چیزوں کی نمائش کی گئی تھی۔ چیف منسٹر ہمنتا بسوا شرما نے کہا ہے کہ یہ چیزیں پورےاسمیا پہچان سے متعلق ہیں نہ کہ خصوصی طور پر’میاں’ کمیونٹی کی پہچان سے۔