ویڈیو: حال ہی میں تروپتی کے مبینہ ملاوٹی پرساد پر سوال اٹھائے گئے اور اسی وقت ملک میں نقلی اور خراب کوالٹی کی دوائیں فروخت ہونے کی بات بھی سامنے آئی، کیا ایسی دوائیں علاج کو ہی مرض میں تبدیل کر دیتی ہیں؟ اس بارے میں دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور اور فزیشین ڈاکٹر پارتھ شرما سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
ناگپور دیہی پولیس نے نقلی دواؤں کے ایک ریکیٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے بتایا کہ ہریدوار کے ایک ویٹرنری ہسپتال کی لیبارٹری میں ٹیلکم پاؤڈر اور اسٹارچ سے اینٹی بایوٹکس تیار کیے گئے تھے، جن کی سپلائی اتر پردیش، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر کے اسپتالوں سمیت پورے ہندوستان میں کی جاتی تھی۔
دہلی میں مرکزی حکومت کے تین بڑے اسپتالوں – صفدر جنگ، ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج اینڈ ایسوسی ایٹیڈ ہاسپٹلز میں- ڈاکٹروں کے 903، نرسنگ اسٹاف کے 476 اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے 695 عہدے خالی ہیں۔