سمبھاونا ٹرسٹ کلینک کے ڈاکٹر رگھورام نے کہا ہے کہ گردے سے متعلق بیماریاں، جو ممکنہ طور پر زہریلی گیس لگنے کے کچھ وقت بعد شروع ہوگئی تھیں، گیس ٹریجڈی کے متاثرین میں سات گنا زیادہ پائی جا رہی ہیں۔
بھوپال گیس متاثرین کے مفادات کے لئے کام کرنے والی چار تنظیموں نے کہا کہ زہریلے کچرے کو غیر محفوظ طریقے سے دبانے کی وجہ سے ہی آج کارخانے سے چار سے پانچ کیلومیٹر کی دوری تک گراؤنڈ واٹرآلودہ ہو گیا ہے۔
گیس متاثرین کےلئے کام کرنے والی تنظیموں نے الزام لگایا ہے کہ انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ نے ایک ایسے مطالعے کے نتائج کو دبایا، جس کی مدد سے ملزم کمپنیوں سے متاثرین کو اضافی معاوضہ دینے کے لئے دائر عرضی(Curative petition)کو مضبوطی مل سکتی تھی۔