Gross Domestic Product

کرن تھاپر اور پرنب سین۔

معیشت کو بھگوان کی ضرورت ہے، ایم ایس ایم ای اور روزگار سے متعلق مسائل سنگین ہیں: پرنب سین

ہندوستان کےسابق چیف شماریات دان اورسینئر ماہراقتصادیات پرنب سین نے کہا کہ ملک کی معیشت سے جڑے مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ عوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، لیکن اس کے لیے مرکز اور ریاستوں کےدرمیان سیاسی اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

رگھو رام راجن (فوٹو: رائٹرس)

ملک میں غریبوں کی مدد کے لیے 65000 کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی: رگھورام راجن

کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے بات چیت میں راجن نے کہا کہ ہندوستان ایک غریب ملک ہے اور وسائل کم ہیں۔ یہ ملک زیادہ لمبے وقت تک لوگوں کو بٹھاکر کھلا نہیں سکتا، اس کی معیشت کو کھولنا ہوگا۔

 چیف اکانومک ایڈوائزرارویند سبرامنیم (فوٹو : پی ٹی آئی)

بڑے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے ہندوستان، آئی سی یو میں جا رہی معیشت: سابق چیف اکانومک ایڈوائزر

نریندر مودی حکومت میں چیف اکانومک ایڈوائزر رہتے ہوئے ارویند سبرامنیم نے دسمبر 2014 میں دوہرے بیلنس شیٹ کا مسئلہ اٹھایا تھا، جس میں نجی صنعت کاروں کے ذریعے لئے گئے قرض بینکوں کےاین پی اے بن رہے تھے۔سبرامنیم نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت ایک بار پھر سے دوہرےبیلنس شیٹ کے بحران سے جوجھ رہی ہے۔

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ(فوٹو : پی ٹی آئی)

معیشت کی صورت حال تشویشناک، حالیہ جی ڈی پی اعداد و شمار پوری طرح ناقابل قبول: منموہن سنگھ

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں اقتصادی شرح نمو 4.5 فیصد رہنے کو سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے ناکافی بتایا۔ انہوں نے یہ بھی جوڑا کہ معیشت کی حالت تشویشناک ہے لیکن ہمارے سماج کی حالت زیادہ تشویشناک ہے۔

The latest GDP figures confirm the slump in growth of India's economy. Photo: Pixelbay

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں 4.5 فیصد رہا اقتصادی شرح نمو، 6 سال میں سب سے کم

این ایس او کے ذریعے جاری اعداد و شمار کے مطابق،مینوفیکچرنگ سیکٹر میں گراوٹ اور زراعتی شعبہ میں گزشتہ سال کے مقابلے کمزور مظاہرے میں مالی سال 2019-20 کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی شرح نمو 4.5فیصد رہ گئی۔ گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی میں یہ 7 فیصد تھی۔

اروند سبرمنیم (فوٹو : پی ٹی آئی)

2011 سے 12اور 2016سے17 کے بیچ جی ڈی پی 7 فیصد نہیں، بلکہ 4.5 فیصد کی شرح سے بڑھی : اروند سبرمنیم

ملک کے سابق چیف اکانومک ایڈوائزراروند سبرمنیم کا کہنا ہے کہ سال 2011سے12 اور 2016سے17 کے دوران ملک کی جی ڈی پی کے اعداد و شمار کو کافی بڑھاچڑھاکر بتایا گیا۔ اس دوران جی ڈی پی سات فیصد نہیں، بلکہ 4.5 فیصد کی شرح سے بڑھی ہے۔

منموہن سنگھ/ فوٹو: رائٹرس

میں ایسا وزیر اعظم نہیں تھا جو میڈیا سے بات کرنے میں ڈرتا ہو: منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے پریس سے بات کرتے تھے اور ہر غیر ملکی سفر کے بعد پریس کانفرنس کرتے تھے۔ سنگھ کے اس بیان کو میڈیا سے بات چیت نہ کرنے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Manmohan-Singh-Reuters

نوٹ بندی کے بعد جی ایس ٹی کی وجہ سے جی ڈی پی پر بہت برا اثرا پڑا :منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے جی ڈی پی میں 40فیصدی کا کنٹری بیوشن دینے والے غیر منظم شعبوں پر ہونے والے کاروبار کو دوہرا جھٹکا نئی دہلی:سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی […]