گجرات کی آنند سیٹ سے بی جے پی امیدوار متیش پٹیل نے اپنے حلف نامے میں اقرار کیا ہے کہ وہ گودھرا کے بعد 2002 میں ہوئے فسادات سے جڑے معاملوں میں ملزم ہے ۔ ان پر فساد، پتھراؤ، چوری اور آگ زنی میں شامل ہونے سمیت کئی دوسرے الزام ہیں۔
نوجوان رہنما ہاردک پٹیل نے کہا،گجرات ماڈل ریاست نہیں ہے ۔ ریاست میں 400 لڑکیاں روزانہ غائب ہورہی ہیں ۔ یہ سرکاری اعداد و شمار ہیں ۔ مگر مودی پھر بھی کہیں گے کہ وہ چوکیدار ہیں ۔
گجرات کے پاٹی دار رہنما ہاردک پٹیل نے کانگریس میں شمولیت کی تصدیق کی ہے ۔ انتخابی میدان میں اترنے کی بات پر انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ کانگریس کی قیادت کرے گی ۔
گجرات انتخاب میں ذات ،برادری اور اقتصادی عدم مساوات کی آنچ پر ایسی کھچڑی پکی، جس کا ذائقہ بی جے پی کو اب کڑوا لگ رہا ہے۔ 2002 میں گجرات فسادات کے بعد ہوئے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی اور نریندر مودی نے بڑی جیت حاصل کی […]
ہندوستان کی سیکولرازم کو بچانے کی لڑائی ہندو بنام مسلم لڑائی ہے ہی نہیں۔ وہ ہندو بنام ہندو کی لڑائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کے پھسلتے انتخاب کو’ وچاردھارا‘اور اپنے کرشمہ کے دم پر ہار کے منھ سے نکال لیا۔ یہی ان کی اور بی […]