امین سایانی: جن کی آواز نے نسل در نسل لاکھوں سامعین کو مسحور کیا
امین سایانی کی آواز سامعین پر جادو کرتی رہی۔ہندوستانیوں کی جانے کتنی نسلیں ہر بدھ کی شب 8 بجے نشر ہونے والے بناکا گیت مالا میں ان کی آواز کے ساتھ پروان چڑھی ہیں۔
امین سایانی کی آواز سامعین پر جادو کرتی رہی۔ہندوستانیوں کی جانے کتنی نسلیں ہر بدھ کی شب 8 بجے نشر ہونے والے بناکا گیت مالا میں ان کی آواز کے ساتھ پروان چڑھی ہیں۔
اکیانوے سالہ امین سایانی نے ریڈیو کی دنیا میں اپنے کیریئر کا آغاز 1952 میں ‘ریڈیو سیلون’ سے کیا تھا۔ سایانی کے بیٹے راجل سایانی نے بتایا کہ ان کے والد کو منگل کی رات دل کا دورہ پڑا، جس کے بعد وہ انہیں ممبئی کے ایچ این ریلائنس اسپتال لے گئے، جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔
ایک رپورٹ کے مطابق، 24 گھنٹوں میں ایمبولینس سروس کے لیے 500 سے زائد کال کی گئیں اور حکومت نے الرٹ جاری کیا ہے۔ نیز، گربا کے منتظمین سے تمام ضروری اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے، جس میں اس بات کو یقینی بنانا بھی شامل ہے کہ لوگوں کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس دستیاب ہوں۔