پریم چند جب شہر جاتے گاؤں کی تلخیوں کو ساتھ لے جاتے، گھر گاؤں میں نہیں تھا ان کے دل میں تھا، جہاں رہتے گاؤں ان کے ساتھ رہتا، جب گاؤں میں رہتے تو شہر کی فضا ذہن کو گرفت میں لیے رہتی۔ اسکول کی عمارت ابھرتی، کتابوں کے جملے سرسراتے لیکن شہر کی تکلیف گاؤں کی تکلیف میں جذب نہیں ہوتی۔ ذہن دونوں جانب رہتا۔ دونوں طرف اذیتیں ہی تھیں۔ شہر اور گاؤں دونوں کے راستے دماغ میں ملتے تھے یہی ایک مرکز تھا۔
پانڈے جی کو اس دیش کے ایک وچارک کے روپ میں دیکھاجاتاتھا۔انہیں سننے کے لیے جتنی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوجاتے تھے وہ بھی ایک واقعہ ہے۔ان کی تنقید میں جو شفافیت ہے وہی ا ن کی شخصیت کابھی حصہ ہے۔ وہ ہزاری پرساد دویدی اور نامور سنگھ کے بعد تیسرے ایسے نقاد ہیں جنہوں نے ہندی تنقید کو نظریاتی طورپر مستحکم کرنے میں اہم کردار اداکیا۔اور ہمیشہ تنقید کی بھاشا کاخیال رکھا۔
مینیجر پانڈے مارکسی نقاد کی حیثیت سے شہرت رکھتے تھے۔ وہ دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں پروفیسر رہنے کے علاوہ بریلی کالج اور جودھپور یونیورسٹی میں بھی درس و تدریس سے وابستہ رہے۔
گریراج کشور کا‘پہلا گرمٹیا’ناول مہاتما گاندھی کی افریقہ میں رہائش پر مبنی تھا، جس نے ان کو خاص پہچان دلائی۔
اپنی تخلیقات میں لسانی رویوں کے لئے مشہور سینئر ادیب کرشن بلدیو وید کا امریکہ کے نیویارک میں جمعرات کو انتقال ہو گیا۔ ہارورڈیونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے والے وید جدید نثری ادب کے اہم قلمکاروں میں تھے۔
ویڈیو: سینئر قلمکار اور ادیبہ مردولا گرگ سے ریتو تومر کی بات چیت۔
ویڈیو: ہندی کی معروف ادیبہ اور قلمکار ممتا کالیا سے ریتو تومر کی بات چیت۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ نامور سنگھ نے ہندی تنقید کو اس کے کتابی پن اور اکادمک پیچیدگیوں سے آزاد کیا اوراس کو عام قارئین تک پہنچانے میں بڑا رول ادا کیا۔
گزشتہ دنوں گیان پیٹھ ایوارڈیافتہ ادیبہ کرشنا سوبتی کا انتقال ہو گیا۔ ان کا مشہور ناول ‘مترو مرجانی’کے پچاس سال پورے ہونے پر سال 2016 میں ان سے ہوئی بات چیت۔
کرشنا سوبتی کو 2017 میں ادب کے لیےدیے جانے والے ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز گیان پیٹھ سے نوازا جا چکا ہے۔ 2015 میں ملک میں عدم رواداری سے ناراض ہو کر انھوں نے اپنا ساہتیہ اکادمی ایوارڈ واپس کر دیا تھا۔
اترپردیش کے بلیا ضلع میں پیدا ہوئے ۔ پیٹ میں انفیکشن کی وجہ سے کیدارناتھ سنگھ کو نئی دہلی واقع ایمس میں بھرتی کرایا گیا تھا۔
’ مجھے ان ہدایت کاروں کو ادبی کانفرنسوں کے منچ پر بلائے جانے کو لےکر اعتراض نہیں ہے، جنہوں نے ادبی تخلیقات پر فلمیں بنائی ہوں۔ ‘ اندور : ادبی کانفرنس میں اسٹیج پر اہم مقررکے طور پر فلمی دنیا کے لوگوں کی تعداد کولےکر مشہور فکشن نویس […]
بھارتیہ گیان پیٹھ کی جیوری کی آج یہاں ہوئی میٹنگ میں 92سالہ محترمہ سوبتی کا انتخاب کیا گیا۔انہیں 1980میں زندگی نامہ کےلئے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ نئی دہلی: ہندی کی مشہور مصنفہ کرشنا سوبتی کواس سال کا گیان پیٹھ ایوارڈ دئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔بھارتیہ […]