میرٹھ میں ہندو خاندان سے ایک مسلمان کےگھر خریدنے کے سودےنے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ مقامی ہندو گروپوں نے اس کو لے کرپولیس تھانے اور بعد میں گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیااور ہنومان چالیسہ کا پاٹھ بھی کیا۔ بیچنے والے خاندان کا کہنا ہے کہ انہیں خریدار کے مسلمان ہونے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جس نے اچھی قیمت دی، انہوں نے اس کو مکان بیچ دیا۔
واقعہ مرادآباد کے لاجپت نگر کا ہے۔ ایس ایس پی کے ساتھ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد ڈی ایم شیلیندر کمار سنگھ نے کہا کہ انتطامیہ کی جانچ میں پایا گیا کہ یہ پراپرٹی کا معاملہ ہے۔ سامنے آیا ہے کہ کچھ مقامی لوگ ان دونوں مکانات کو خریدنے کے خواہش مندتھے اور اب انہیں پتہ چلا ہے کہ وہ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ہم اقتدار میں ہیں، ایسے میں کسی کے سامنے نقل مکانی کی نوبت نہیں آ سکتی ہے۔ میرٹھ میں جو کچھ لوگ ادھر ادھر گئے ہیں، وہ ذاتی تنازعات کی وجہ سے گئے ہیں ۔
وزیر مملکت برائے داخلہ ہنسراج اہیر نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ اتر پردیش حکومت کی رپورٹ کے مطابق دیوبند میں ہندو ؤں کی نقل مکانی سے متعلق کوئی معاملہ جانکاری میں نہیں ہے۔