حکومت کی بے حسی کی وجہ سے گرمی کا بحران شدید ہو جاتا ہے۔ شیلٹر ہوم بہت کم ہیں، انتہائی خستہ حال ہیں۔ مثال کے طور پر دہلی گیٹ کے شیلٹر ہوم کی صلاحیت 150 بتائی جاتی ہے، لیکن عمارت کا رقبہ 3229.28 مربع فٹ ہے، جس میں صرف 65 افراد ہی سما سکتے ہیں۔
ویڈیو: بھارتیہ جنتا پارٹی کے ‘جہاں جھگی، وہیں مکان’ کے نعرے کے برعکس منگل (21 نومبر) کو دہلی کے متھرا روڈ پر نظام الدین درگاہ کے قریب انسداد تجاوزات مہم کے باعث شدید سردی کے دنوں میں سینکڑوں لوگ بے گھر ہو گئے۔ انہیں اپنے گھر خالی کرنے کے لیے صرف تین دن کا وقت دیا گیا تھا۔
ویڈیو: دہلی کے تغلق آباد قلعے کے قریب اتوار کو اے ایس آئی نے پولیس فورس کی موجودگی میں مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لیےتقریباً 1000 گھروں کو مسمار کر دیا۔ یہاں کے لوگوں کا سوال ہے کہ اگر ان کے مکانات غیر قانونی تھے تو یہاں کے پتے کی بنیاد پر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعےقانونی دستاویزات کیسےبنائے جا رہے تھے۔
ویڈیو: 16 -17 دسمبر کی درمیانی شب ہریانہ کے میوات کے نوح میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ میں شدیدآگ لگ گئی تھی،جس کی وجہ سے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد بے گھر ہو گئے۔ دی وائر کی ٹیم نے سردی کے موسم میں بے گھر ہونے والے ان پناہ گزینوں کا حال جاننے کی کوشش کی۔
ہریانہ کے میوات ضلع کے نوح میں واقع ایک روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں16 -17 دسمبر کی درمیانی شب لگی آگ میں ہندوستان میں ان کےقیام سےمتعلق دستاویز، راشن کپڑے اور دیگر ضروری اشیا جل کر خاکستر ہو گئے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے انہیں پھر سےشناختی کارڈ تقسیم کرنے کے لیے ایک ڈیسک کا قیام کیا ہے۔
اس مدعے پر سپریم کورٹ نے کہا کہ 12 ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں پر ایک سے 5لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے
شہری بےگھروں کو بسیرا مہیا کرانے کے معاملے میں سپریم کورٹنے اترپردیش حکومت سے پوچھا کہ کیا آدھار کارڈ نہ رکھنے والے بےگھر لوگ حکومت کے لئے وجود ہی نہیں رکھتے۔