نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے مودی سرکار کے ایجنڈے کےمدنظر کووڈ 19 کے خطرے کو کم دکھانے کے لیےسائنسدانوں پر دباؤ ڈالا۔ اخبار نے ایسے کئی شواہد پیش کیےہیں، جو دکھاتے ہیں کہ کونسل نے سائنس اور شواہد کےمقابلےحکومت کےسیاسی مقاصدکو ترجیح دی۔
معاملہ سپیتی ضلع کے کازہ گاؤں کا ہے، جہاں مقامی کمیٹی نے یہاں آنے والوں کے لیےلازمی کورنٹائن کا ضابطہ بنایا ہے۔گزشتہ دنوں ریاست کے وزیر زراعت رام لال مارکنڈہ یہاں پہنچے تھے اور اس ضابطہ کو نہ ماننے پر آدیواسی خواتین کے گروپ نے ان کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
معاملہ کولکاتہ کا ہے، جہاں 29 جون کو ایک71 سالہ شخص کی موت ہو گئی تھی، جنہیں کورونا ہونے کا شبہ تھا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے انہوں نے آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پولیس، مقامی کونسلر اورمحکمہ صحت سےرابطہ کیا، لیکن کسی نے مدد نہیں کی۔
معاملہ پٹنہ ضلع کے پالی گنج کا ہے۔محکمہ صحت کے افسران نے کہا کہ دولہے کی موت کے بعد کانٹیکٹ ٹریسنگ سے 350 سے زیادہ لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے جس میں سے 100 سے زیادہ لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔
‘ان لاک 2’کے گائیڈلائنز01 جولائی سے 31 جولائی تک نافذ ہوں گے۔ ان کے مطابق سماجی، سیاسی، کھیل،تفریح،تعلیمی، ثقافتی، مذہبی تقریبات اوردوسری بڑی تقریبات کو ابھی منظوری نہیں ملے گی۔
‘کوویکسین’کو بھارت بایوٹیک نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی کے ساتھ مل کرتیار کیا ہے۔
معاملہ حیدرآباد کے چیسٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں 35 سالہ وی روی کمار کو تیز بخار اور سانس لینے میں دقت کے بعد بھرتی کیا گیا تھا۔ 26 جون کو ان کی موت ہو گئی۔ ہاسپٹل میں ان کے ذریعےبنایا گیا ایک ویڈیوسامنے آیا ہے، جس میں وہ ڈاکٹروں کے ذریعے وینٹی لیٹر ہٹانے کے بعد سانس نہ لے پانے کی بات کہہ رہے ہیں۔
پانچ سوہندوستانی ایم ایس ایم ای اکائیوں سے بات چیت پر مبنی ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ بنیادی طور پر میٹرو سٹی،خوردہ اورمینوفیکچرنگ کے ایم ایس ایم ای کا کاروبارکووڈ 19بحران کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق بدھ کی شام تک ریاست میں کو روناانفیکشن سے 25 موتیں ہوئی ہیں۔ حکومت کے ذریعے کورنٹائن سینٹرس میں ہوئی موت کے بارے میں کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن میڈیا رپورٹس کی مانیں تو اب تک 10 اضلاع کے کورنٹائن سینٹرس میں 20 سے زیادہ جانیں جا چکی ہیں۔
اسلامک سینٹر آف انڈیا نے مسجدوں میں نماز ادا کرنے کو لےکر ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اسلامک سینٹر کے چیئرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے اپیل کی ہے کہ 65 سال سے زیادہ عمر اور 10 سال سے کم عمر کے بچے مسجدوں میں نہ آئیں۔
آل انڈیا مینوفیکچررس ایسوسی ایشن کی جانب سے کرایا گیایہ سروے ایم ایس ایم ای،سیلف ایمپلائمنٹ، کارپوریٹ سی ای او اور اسٹاف سے ملےکل 46525 جوابات پر مشتمل ہے۔
گزشتہ 25 مئی کو ایمس میں ایک سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر راج کمار شری نواس نے کرکے ہندوستان میں بنے این 95 ماسک کی کوالٹی اوراسٹینڈرڈ کو لےکر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کی طرف سےجاری این 95 ماسک سے متعلق اعدادوشمار کو بھی جھوٹ بتایا تھا۔
پندرہ جون کے بعد بہار میں کورنٹائن سینٹرز کو بند کیا جائےگا۔ ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر تھرمل اسکریننگ بھی بند کی جائےگی۔ ریاستی حکومت کا فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں کورونا انفیکشن کے 3872 پازیٹو معاملوں میں سے 2743 لوگ وہ ہیں جو تین مئی کے بعد دوسری ریاستوں سے لوٹے ہیں۔
انڈین پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن(آئی پی ایچ اے)، انڈین ایسوسی ایشن آف پریوینٹو اینڈ سوشل میڈیسن (آئی اے پی ایس ایم) اور انڈین ایپی ڈیمیولوجیکل ایسوسی ایشن(آئی ای اے)کے ماہرین کی جانب سے مرتب کردہ ایک رپورٹ وزیر اعظم کو سونپی گئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکار نے اس وبا سے نپٹنے کی تدابیرسے متعلق فیصلہ لیتے وقت ماہرین سے صلاح نہیں لی۔
ہندوستان ایک دن میں ریکارڈ تقریباً ساڑھے آٹھ ہزار نئے کیسز کے ساتھ جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ساتواں ملک بن گیا ہے۔
آئی سی ایم آر کے مطالعہ میں یہ بھی پایا گیا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور دواؤں کے مضر اثرات کے بیچ کوئی خاص تعلق نہیں ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرمریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا کے ٹیسٹ پر حال ہی میں ڈبلیو ایچ او نے عارضی طور پر روک لگا دی ہے۔ حالانکہ حکومت ہند کا کہنا ہے کہ اس کے استعمال کے بارے میں ملک میں خاطر خواہ تجربہ ہے، مختلف مطالعے اس کے استعمال کو سہی ٹھہراتے ہیں۔