خصوصی رپورٹ: مرکزی وزیر پیوش گوئل کی قیادت والی قومی پیداواری کونسل کا کہنا ہے کہ وزارت زراعت کے تحت آنے والے نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن نے جو نیلامی ضابطہ فروغ دیا ہے، اس سے مل مالکان کو بے تحاشہ منافع حاصل کرنے میں مدد مل رہی تھی۔ کونسل کی سفارش ہے کہ این اے ایف ای ڈی 2018 سے جاری نیلامی کے اس ضابطہ کورد کرے۔
ویڈیو: حال ہی میں دال مل مالکان کے 4600 کروڑ روپے کے گھپلے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ انکشاف دو صحافیوں نتن سیٹھی اور شری گیریش نے کیا ہے۔ ان کی رپورٹ کے مطابق مل مالکان حکومت کو ناقص معیارکی دالوں کی فراہمی کے لیےذمہ دار تھے۔اس معاملے پر دونوں صحافیوں سےدی وائر کے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔
خصوصی رپورٹ: دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ سرکاری ملکیت والی این اے ایف ای ڈی کی نیلامی کےعمل میں تبدیلیوں کے باعث مل مالکان کو گزشتہ چار سالوں میں5.4 لاکھ ٹن خام دالوں کی پروسسنگ کےلیے کم از کم 4600 کروڑ روپے کا منافع ہوا۔ اس سے سرکاری خزانے کا شدیدنقصان ہوا اور ممکنہ طور پر دالوں کی کوالٹی بھی متاثر ہوئی۔
ویڈیو: دال اور تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے ہندوستان میں ہر سال غذائیت مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔دی وائر کے خاص پروگرام ‘کرشی کی بات’کے پہلے ایپی سوڈ میں اس موضوع پر ماہر زراعت دیویندر شرما کے ساتھ اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔
یہ اعداد و شمار منسٹری آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ذریعے گزشتہ سوموار کو جاری کیے گئے ہیں۔
اس ملک میں زراعت اور ان داتا کے بحران پر ہماری سیاست نے کبھی بھی ایمانداری نہیں دکھائی۔ آزادی کے بعد زراعت سال در سال خستہ ہوتی چلی گئی۔ حکومتوں نے ترقی کے نام پر جتنے بھی خواب اس ملک کو دکھائے ان سب کے مرکز میں زراعت […]
امیت شاہ کے بیٹے کی کمپنی ٹیمپل انٹرپرائز کے ریونیو میں یہ حیران کن اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب کمپنی کو راجیہ سبھا ممبر اور ریلائنس انڈسٹریز کے اعلیٰ ایگزیکٹیو پریمل ناتھوانی کے سمدھی راجیش کھنڈیل وال کی ملکیت والی ایک مالیاتی خدمات کمپنی (فائنانشیل سروسیز کمپنی) سے 15.78 کروڑ روپے کاUnsecured Loan ملا تھا۔