دی وائر کے لیے کرن تھاپرکو دیےاپنے انٹرویومیں ارندھتی رائے نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے، لیکن مجھے ہندوستان کے لوگوں پر بھروسہ ہے اور امید ہے کہ ملک ایک دن اس اندھیرے غار سے باہر نکلےگا۔
معاملہ کوئمبٹور کے سندرپورم علاقے کا ہے، جہاں جمعرات کی دیر رات سماجی مصلح پیریار کےآدم قد مجسمہ کو توڑ پھوڑ کر اس پر بھگوا رنگ ڈال دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ڈی ایم کے، ایم ڈی ایم کے اور وی سی کے کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور ملزمین کی گرفتاری کی مانگ کی۔
قابل اعتراض بیانات کولےکر ہمیشہ تنازعات میں رہنے والے سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رکن پارلیامان اننت کمار ہیگڑے نے بنگلور میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ پڑھنےپر میرا خون کھولتا ہے۔
اندرا گاندھی کے دورِ اقتدار میں وہ ایسی شخصیت تھے، جس کا سامنا کیے بنا اندرا گاندھی تک کسی کی رسائی ممکن نہ تھی۔اندرا گاندھی پر دھون کا کتنا اثر تھا، یہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ 1980 کے نصف اواخر میں انہوں نے وزیر اعظم کو نماز تک پڑھوا دی۔
ملک میں انتخاب ہو رہے ہیں اور جمہوری حقوق کو لےکر تشویش بڑھتی جا رہی ہیں۔ لوگ بدحال زندگی جی رہے ہیں، بیماری، بھوک، ظلم، حادثہ اور تشدد آمیز حملوں میں مارے جا رہے ہیں۔ ذلیل کئے جا رہے ہیں۔ ان کے حقوق دن بہ دن کمزور کئے جا رہے ہیں۔
2014 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی زبردست جیت کا اعادہ 2019 میں نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت کے مقابلے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، جھارکھنڈ، بہار اور دہلی جیسی ریاستوں میں بی جے پی اپنی بنیاد کھوتی نظر آ رہی ہے۔
لالو پرساد یادو اپنی کتاب میں بتاتے ہیں؛ بہار کی تعمیر میں میں نے مہاتما گاندھی کی اہنسا کے ساتھ منڈیلا، کنگ اور امبیڈکر کے بتائے راستوں کو اختیار کیا۔ جیسی کہ امید تھی میری راہ کانٹوں سے بھری تھی اور یقیناً یہ آسان نہیں تھی۔ لیکن میں اپنے راستے سےمنحرف نہیں ہوا۔
نوجوانوں نے اپنی طرف سے 2014 کی طرح مودی-مودی نہیں کیا۔ 2014 کے انتخابات میں کسی کے سامنے مائک رکھتے ہی مودی-مودی شروع ہو جاتا تھا۔ کچھ بھی سوال پوچھنے پر جواب مودی-مودی آتا تھا۔ اس بار ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا۔ کیا یہ نوجوان مودی کو ووٹ نہیں کریںگے؟
26 فروری کے فضائی حملے نے سارے حساب کتاب اور معاملات بدل ڈالے ہیں۔ ایک پر امید کانگریس اب پھر اگلے پانچ سالوں کے لیے حزب اختلاف کی نشستوں پر نظر ڈال رہی ہے۔
ہمارے وزیر اعظم گفتار کے غازی ہیں۔اپنی اسی صلاحیت کی بنا پر وہ یہاں تک پہنچے ہیں۔پارلیامنٹ میں اپنی حکومت کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے اپنی اس صلاحیت کا بھرپور استعمال کیا مگر سننے والوں کے لئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ حقیقتاً ان سے جواب بن نہیں پڑ رہا ہے۔
RahulGandhi_Modi
کانگریس میں نئی عمرا ور تازی ہوا کا عمل دخل بڑھانے اور نئی تبدیلیوں کو لے کر راہل گاندھی سے کافی توقعات وابستہ ہیں، مگر نو تشکیل شدہ سی وی سی ان توقعات پر پوری نہیں اُتر رہی۔
مدھیہ پردیش میں شیوراج کو اکثر ‘گھوشنا ویر’ کہا جاتا ہے یعنی ایک ایسا شخص جو اعلانات تو خوب کرتا ہے مگر اس پر عمل نہیں ہوتے۔وعدے کس حد تک پورے ہوتے ہیں یہ الگ بات ہے مگر ظاہر ہے شیوراج کو اندازہ ہے کہ ایسے اعلانات کا فائدہ تو ہوتا ہے۔
آخر ایسے لوگ کہاں ہیں، جن کی تقلید کی جا سکے؟ اگر میں چاہتا ہوں کہ میرا بچہ ایک اچھا شہری بنے جو اعلیٰ قدروں کے لئے آواز اٹھا سکے، تو آخر اس موجودہ نسل میں وہ لوگ کہاں ہیں، جن کی طرف دیکھا جا سکتا ہے؟
سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی طرح اس ملک میں کسی اور نے کام نہیں کیا۔ ایمرجنسی کے ان کے ایک فیصلے کے سبب ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عام انتخاب کے لیے ممکنہ اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن میں کانگریس کے رول پر سینئر صحافی ونود شرما اور دی وائر کی مینجنگ ایڈیٹر مونوبینا گبتا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایمرجنسی اور موجودہ سیاسی صورت حال پر ونود دوا کا تبصرہ
تریپورہ کے سبروم شہر میں لینن کے ایک اور مجسمہ کو نقصان پہچایاگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کی ہدایت دی۔
بی جے پی کارکنان پرساؤتھ تریپورہ کے بیلونیا شہر میں لگے لینن کے مجسمہ کوگرانے کا الزام۔ اس دوران بھارت ماتا کی جئے کے نعرے بھی لگائے گئے۔
آئی پی ایف ٹی کے صدر نے کہا آدیواسیوں کی حمایت کے بغیر بی جے پی کو اکثریت ملنا ممکن نہیں تھا، اس لئے ایوان کا رہنما آدیواسی ہونا چاہئے۔
کبھی حاشیے پر رہی ہندو توا کی سیاست آج مین اسٹریم کی سیاست بن چکی ہے۔ سنگھ کے لئے اس سے بڑی کامیابی بھلا اور کیا ہو سکتی ہے کہ ملک کی اہم سیاسی پارٹیاں نرم / گرم ہندو مذہب کے نام پر مسابقت کرنے لگیں۔
راجسمند میں افرازال کے وحشیانہ قتل کے باوجود ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی گجرات میں مسلمان اورپاکستان کا حساب کتاب لگا رہے تھے۔ وزیر اعظم دفتر (پی ایم او)سے ای میل آیا ہے-’ٹاپ اسٹوریز آف دی فورٹنائٹ ‘یعنی اس ہفتے عشرے کی سب سے بڑی خبریں۔ سب سے […]
کیا ہمارے سیاست داں نوکرشاہی کی ملی بھگت کے بغیر ہی کالا دھن جمع کرنے اورطرح طرح کے جرم کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں؟ یکم نومبر 2017 کو سیاست دانوں پر چل رہے مجرمانہ مقدموں کی فوری سماعت اور قصوروار ثابت ہونے والے نیتاؤں کو انتخاب لڑنے سے روکنے […]
ہمارے شہر ہماری سیاست اور ہمارے سماج کو دکھاتے ہیں۔ شہر سماجی اور ثقافتی طریقوں اور رنگارنگیوں کا اسپیس کم اورحصول دولت کا ذریعہ زیادہ بن گیا ہے۔خاص کر ‘ چھوٹے ‘ شہر جو اب واقعی چھوٹے رہے نہیں۔ ارٹیاں اور حکومتیں بدلتی ہیں تو صرف نکڑ اور […]
سیاست دانوں نے اس ملک کا حال ایسا بنا دیاہے جس سے لکھ پتی اور کروڑپتی لوگوں کے سوا کوئی غریب یا متوسط طبقے کا آدمی انتخاب میں حصہ لے نہیں سکتا۔ ملک کے موجودہ سیاسی حالات کے تعلق سے تمل ناڈو فلم انڈسڑی کی مشہور شخصیت سیمان نے […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جی ڈی پی میں گراوٹ اور سونے کی درآمد میں اضافہ پر ونوددوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے میک ان انڈیا اور روزگار پر ونوددوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے GST کے اثرات اور گنگا صفائی مہم پر ونوددوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بلٹ ٹرین اور ہندوستانی معیشت پر ونوددوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نوجوانوں کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی کے ٹوٹتے طلسم پرونوددواکا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر اعظم نریندرا مودی کی ٹیم اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے دورہ کشمیر پر ونود دوا کا تبصرہ