اس سے پہلے ہندورائٹ ونگ اور سکھ تنظیموں کے ذریعے‘حلال’لفظ پر اعتراض کے بعدمرکزی حکومت کے ادارے اگریکلچر اینڈپروسیسڈ فوڈ پروڈکٹ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے‘حلال’ لفظ کو ‘ریڈ میٹ ضابطۂ عمل’ سے ہٹا دیا تھا۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے سابرمتی آشرم میں شہریت قانون کی حمایت میں ایک ریلی کوخطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب آزادی ملی تب بھارت میں مسلمانوں کی آبادی کل آبادی کی محض 9 فیصدی تھی، جو 70 سال میں بڑھ کر 14 فیصدی ہو گئی ہے۔
2015 میں آر ایس ایس کی جانب سے اس کی شروعات کی گئی تھی ۔واضح ہوکہ وزیر اعظم نریند رمودی کے پی ایم ہاؤس میں اس طرح کی تقریبات نہ کیے جانے کے فیصلے کے فوراً بعد یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔