Jallianwala Bagh Massacre 1919

جلیانوالہ باغ کی طرف  جانے والی تنگ راہداری کی پرانی تصویر(بائیں)اورجدیدکاری  کے بعد کی تصویر(دائیں) (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر)

جلیانوالہ باغ کی جدید کاری اور تزئین پر تنازعہ، حکومت پر تاریخ کو مٹانے اور مسخ کرنے کا الزام

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 28 اگست کو امرتسر واقع یادگارجلیانوالہ باغ کمپلیکس کا افتتاح کیا تھا۔ تزئین اور جدیدکاری کے تحت 1919 کی اس خونچکاں یادگارکو دکھانے کے لیے ساؤنڈ اینڈ لائٹ شو کانظم کیا گیا ہے۔ 13 اپریل1919 کو جلیانوالہ باغ میں نہتے لوگوں پر جنرل ڈائر نے گولیاں چلوائی تھیں، جس میں تقریباً 1000 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

جلیاں والا باغ میموریل میں آرک بشپ آف کینٹربری جسٹن ویلبی (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

برٹن کے عیسائی مذہبی پیشوا نے کہا، میں جلیاں والا باغ قتل عام کے لئے شرمسار ہوں، معافی مانگتا ہوں

برٹش عیسائی مذہبی پیشوا آرک بشپ آف کینٹربری جسٹن ویلبی نے 1919 کے جلیاں والا باغ قتل عام میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے زمین پر لیٹ گئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس جگہ پر ہوئے جرم کے لیے شرمندہ ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: Wikimedia Commons

جلیاں والا باغ قتل عام تاریخ کو شرمسار کرنے والا بدنما داغ:​ برٹن کی وزیر اعظم

ہندی نژاد رکن پارلیامان نے جلیاں والا باغ قتل عام کے لئے رسمی طور پر معافی مانگنے کی مانگ برٹن کی حکومت سے کی تھی۔ برٹن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ہم تمام واقعات پر معافی مانگنے لگیں‌گے تو اس سے معافی کی اہمیت کم ہو جائے‌گی۔