چاہےمرکز میں یو پی اے کی سرکار رہی ہو یاموجودہ این ڈی اے کی،نکسلائٹ مہم کے نام پرسینٹرل سیکیورٹی فورسزکی جانب سےآدی واسیوں پرتشدد جاری رہتی ہے۔اس بات کی تردید نہیں کی جا سکتی کہ جھارکھنڈ میں ماؤنوازتشددایک سنگین مسئلہ ہے، لیکن اسے روکنے کے نام پر بے قصورآدی واسیوں کو ہراساں کرنے کا کیاجواز ہے؟ کیوں ابھی بھی آدی واسیوں کےروایتی و ثقافتی نظام کو درکنار کر سیکیورٹی فورسز ان کے علاقے میں دراندازی کرکے انہیں پریشان کر رہے ہیں؟
اس تجویزکے پاس ہونے کے بعد ریاست کی اسمبلی کو کو رونا وائرس کے مد نظر غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
سال 2000 میں جھارکھنڈ رکی تشکیل کے بعد یہ پہلاانتخاب ہے جب کسی غیربی جے پی اتحاد کو واضح اکثریت ملی ہے۔ ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ کیا جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والا اتحاد ایک مستقل حکومت دے پائےگا؟
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنماہیمنت سورین کی شکایت پر رگھوبر داس کے خلاف ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔الزام ہے کہ رگھوبر داس نے ایک انتخابی ریلی کے دوران سورین کی کمیونٹی کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما ہیمنت سورین نے منگل کی رات کو گورنر دروپدی مرمو سے ملاقات کرکے سرکار بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ 29 دسمبر کو لیں گے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف۔
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی ووٹروں کو متاثر نہیں کر پائے ۔ انہوں نے ایک اسمبلی حلقہ میں کہا تھا کہ ، اگر کوئی عرفا ن انصاری یہاں سے جیتے گا تو رام مندر کیسے بنے گا۔ اس سیٹ پر بی جے پی کو 40000 ووٹ سے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔
ویڈیو:اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی لگاتار شکست اور 22 دسمبر کو رام لیلا میدان میں این آر سی کو لے کر پی ایم مودی کے بیان پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی، سینئر صحافی قربان علی اور سینئر صحافی مہیندر یادو کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
ویڈیو:جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو شکست دیتے ہوئے جے ایم ایم-کانگریس-آرجے ڈی اتحاد نے جیت حاصل کر لی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے اجئے آشیرواد سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، شروعاتی رجحانوں میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ-کانگریس- راشٹریہ جنتا دل کا اتحاد 39 سیٹوں پر آگے چل رہا ہے جبکہ بی جے پی کو 31سیٹوں پر بڑھت حاصل ہے۔ ریاست میں حکومت بنانے کے لیے کسی پارٹی یا اتحاد کو 41 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔
ویڈیو: وزیر داخلہ اور بی جے پی صدر امت شاہ نے پورے ملک میں این آر سی نافذ کرنے کے لیے 2024 کی مدت کار طے کر دی ہے ۔آخر کیا وجہ ہے کہ بی جے پی این آر سی کو پورے ملک میں نافذ کرنا چاہتی ہے۔ اسی مدعے پر دی وائر کی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی ، سینئر صحافی گوتم لاہڑی اور ہیومن رائٹس کارکن روی نائر سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
جھارکھنڈ میں دوسرے مرحلے کے انتخابات سے پہلے ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر اور بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ 2024 سے پہلے ملک کے ایک ایک گھس پیٹھیوں کو چن-چن کر نکالنے کاکام بی جے حکومت کرنے والی ہے۔
بہار میں بی جےپی کی ایک اور اتحادی جےڈی یو نے بھی جھارکھنڈ انتخاب میں اکیلے اترنے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں، جھارکھنڈ میں بی جےپی کی اتحادی ایےجےایس یو نے بھی بی جےپی کے سینئر رہنماؤں کے خلاف اپنے امیدوار اتارنے کا ایک طرفہ اعلان کر دیا ہے۔
ریاست میں 30 نومبر کو پہلے مرحلے ، سات دسمبر کو دوسرے مرحلے، 12 دسمبر کو تیسرے مرحلے، 16 دسمبر کو چوتھے اور 20 دسمبر کو پانچویں ااورآخری مرحلے کی ووٹنگ ہوگی۔
ریاست کے انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ریاست کے ویلفیئر پروگرام پر رپورٹ لکھنے کے لئے خواہش مند صحافیوں سے درخواست مانگی گئی ہے۔ چار رپورٹ لکھنے والے 30 منتخب صحافیوں کو 15000 روپے دیےجائیںگے۔ محکمے نے بتایا کہ بڑی تعداد میں صحافیوں سے درخواست ملی ہیں۔
جھارکھنڈ کی تمام 14 لوک سبھا سیٹوں کے لئے مہاگٹھ بندھن میں شامل کانگریس، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، جھارکھنڈ وکاس مورچہ اور آرجے ڈی نے کسی بھی اقلیتی چہرے کو انتخابی میدان میں نہیں اتارا ہے۔
جس مڈھ بھیڑ میں پولیس سیکڑوں گولیاں چلانے کا دعویٰ کر رہی ہے، اس میں اکیلا موتی لال ہی کیوں مارا گیا۔ جھارکھنڈ کے ایک دوردراز گاؤں کی نہایت بےبس قبائلی خاتون پاروتی مرمو کی آنکھوں میں آنسو بھلےہی سوکھ گئے ہوں، لیکن چہرے پر غم اور غصہ […]