جے این یوتشدد معاملے میں انتظامیہ کی شکایت پر اسٹوڈنٹ یونین کی صدرآئشی گھوش اور دوسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر مبینہ طور پر چار جنوری کو جے این یو کے سرور روم میں توڑ پھوڑ کرنے اور گارڈوں پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔
آکسفورڈ اور کولمبیا یونیورسٹی میں طالب علموں نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مارچ کیا اور کیمپس میں طالبعلموں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طالب علموں نے جے این یو میں ہوئے تشدد کی مخالفت کی۔
جے این یو میں اتوارکی دیر شام ہوئے تشدد کو لے کر کانگریس نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس صدرسونیا گاندھی نے اس تشدد کو قابل مذمت اور ناقابل قبول بتایا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے وہاٹس ایپ پیغامات اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ جو لوگ نقاب پہنکر جے این یو کیمپس میں گھسے تھے وہ اے بی وی پی کے رہنما اور کارکن ہو سکتے ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوئےتشدد کو لےکر کہا، مجھے 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کی یاد آ گئی…نقاب پوش حملہ آور کون تھے، اس کی تفتیش ہونی چاہیے۔ نئی دہلی: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین […]
جے این یو میں اتوار دیر رات طالب علموں اور اساتذہ پر ہوئے وحشیانہ حملے کے بعد جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین نے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو اس معاملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ یا تو وی سی استعفیٰ دیں یا ایم ایچ آر ڈی ان کو عہدے سے ہٹائے۔
جے این یو اسٹوڈنٹس یونین صدرآئشی گھوش نے دہلی پولیس پر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وی سی ایم جگدیش کمار کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے۔ ان کو استعفیٰ دینا چاہیے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔
گزشتہ اتوار کی رات کچھ نقاب پوش لوگ جے این یو میں گھس آئے اور مختلف ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی اور طلبا کو بے رحمی سے پیٹا۔ اس تشدد میں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی صدر آئشی گھوش سمیت کل 26 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اسٹوڈنٹس اور اساتذہ کا الزام ہے کہ جن لوگوں نے حملہ کیا وہ اے بی وی پی اور رائٹ ونگ گروپوں سے جڑے ہیں۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کیمپس میں اتوار کی دیر شام نقاب پوش بھیڑ گھسی اور کئی ہاسٹل میں گھس کر طلبہ و طالبات کو ڈنڈے اور راڈ سے پیٹا۔ جے این اسٹوڈنٹ یونین کا کہنا ہے کہ اے بی وی پی کے کارکنوں نے کیمپس میں اسٹوڈنٹ اور اساتذہ سے مارپیٹ کی۔
صدرجمہوریہ رامناتھ کووند کو بھیجے گئے خط میں ٹیچرس ایسوسی ایشن نے لکھا ہے کہ وہاٹس ایپ سے امتحان لینے کے انتظامیہ کے فیصلے سے جے این یو پوری دنیا کی تعلیمی دنیا میں ایک مذاق بن جائے گا۔
46 سال بعد آج جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہونے والے کنووکیشن کا جے این یو ایس یو نے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بی جے پی کے2014 میں حکومت میں آنے کے بعد سے اس نے جیسےفیصلہ کر لیاہے کہ جےاین یو کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے لیے تعلیمی معیار کو بہتر کر نے کے بجائے ، لیفٹ ونگ اسٹوڈنٹ پا لیٹکس اور لیفٹ ونگ خیالات کو ختم کر نے پر ان کا سارا زور ہے۔
جے این یو کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمارپر روایت شکنی اور اصولوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں فیکلٹی کے اعتراض پر کوئی توجہ نہیں دینے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ نئی دہلی : جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سات سابق پروفیسروں نے وائس چانسلر ایم جگدیش […]