راجستھان کے باشندوں جنید اور ناصر کی جلی ہوئی لاشوں کے معاملے میں راجستھان پولیس نےچارج شیٹ داخل کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ گئو رکشک دونوں کو پیٹنے کے بعد ہریانہ کے نوح ضلع کے تھانے لے گئے تھے،لیکن جب پولیس نے انہیں لوٹا دیا تو انہوں نے ان کا قتل کر دیا۔
آن لائن کارآنر شپ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جنید–ناصر کو اغوا کرنے کے لیے استعمال کی گئی سفید رنگ کی اسکارپیو کار ہریانہ حکومت کے پنچایت اورڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ہے۔ تاہم، پولیس نے دی وائر کو بتایا کہ حال ہی میں اس کی ‘نیلامی ‘ کر دی گئی تھی۔ بتادیں کہ گائے اسمگلنگ کے الزام میں دونوں مسلم نوجوانوں کوزندہ جلا دیا گیا تھا۔
اس معاملے میں تمام دوسرے ملزمین کو ہائی کورٹ اور نچلی عدالت سے ضمانت مل چکی ہے۔
ہریانہ سرکار کے وکیل نے عدالت میں کہا ، جب تک ریاستی حکو مت کی جانچ میں خامی نہیں پائی جاتی ، تب تک سی بی آئی جانچ کا مطالبہ غلط ہے۔ نئی دہلی: ہریانہ میں واقع بلب گڑھ کے رہنے والے سولہ سالہ جنید کے قتل معاملے […]
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج وائی ایس راٹھورنے کہا ہے کہ ایڈیشنل ایدووکیٹ جنرل نوین کوشک کلیدی ملزم نریش کمار کے وکیل کی مدد کر رہے ہیں ۔ نئی دہلی :جنید خان قتل معاملے کی شنوائی کر رہے ٹرائل کورٹ جج نے یہ کہا ہے کہ سینئر سرکاری وکیل […]
محض ایک ہندو ہونے سےزیادہ انسان ہونا ضروری ہے۔ اس سال دیوالی پرمیرے گھر میں تواندھیرا رہے گا،لیکن میرے من کا کوئی گوشہ ضرور روشن ہوگا۔ بچپن میں کسی سال کے کلینڈر میں میرے لیے صرف دو موقعے سب سے ضروری ہوتے تھے ،ایک میرا جنم دن اور […]