Justice Madan B Lokur

آر ٹی آئی قانون پر جسٹس لوکور نے تشویش کا اظہار کیا، کہا-کوئی نہیں جانتا پی ایم کیئرس فنڈ کہاں جا رہا

آر ٹی آئی قانون کی16ویں سالگرہ کےموقع پر ایک تقریب میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن لوکور نے کہا کہ ایک جمہوری ملک کے کام کاج کے لیےانفارمیشن اہم چیزہے۔اس کا مقصد گڈ گورننس ، شفافیت،احتساب اور جوابدہی کو قائم کرنا ہے۔پی ایم کیئرس فنڈ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پر آر ٹی آئی ایکٹ لاگو نہ ہونے کی وجہ سےشہریوں کو پتہ ہی نہیں ہے کہ اس کا پیسہ کہاں جا رہا ہے۔

کورونا بحران کے دوران سپریم کورٹ کا رویہ مایوس کن رہا ہے: جسٹس مدن بی لوکر

سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپریم کورٹ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے۔ہندوستان کا سپریم کورٹ اچھا کام کرنے میں اہل ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

جج پرموشن: جسٹس لوکور نے  کالجیئم کے 12 دسمبر کے فیصلے کو عام نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار  کیا

12 دسمبر کو سپریم کورٹ کے کالجیئم نے جسٹس پردیپ نندراجوگ اور جسٹس راجیندر مینن کے پروموشن کی تجویز رکھی تھی، لیکن 10 جنوری کو چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والے کالجیئم نے سینئرٹی کو درکنار کرتے ہوئے جسٹس دینیش ماہیشوری اور جسٹس سنجیو کھنہ کا پروموشن کیا۔

مرکز کی سپریم کورٹ کو صلاح، شنوائی  کے دوران پی آئی ایل پر نہ کریں سخت تبصرہ

سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کے وکیل نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کی تنقید نہیں کر رہے ہیں۔ لیکن ماضی میں اس کے احکام اور فیصلوں نے ایسے حالات پیدا کر دیے جس سے لوگوں کو اپنی نوکریاں گنوانی پڑیں۔

چیف جسٹس ہی ماسٹر آف روسٹر، اس میں کوئی شک نہیں : سپریم کورٹ

چیف جسٹس کے ذریعے معاملوں کے مختص پر سابق وزیر قانون شانتی بھوشن کی عرضی پر جواب دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ سی جے آئی کا رول ہم منصبوں کے درمیان سربراہ کا ہوتا ہے، ان کو مختلف بنچ کو معاملے باٹنے کاخصوصی اختیار ہوتا ہے۔