قومی سطح پر ایک طرف کانگریس موجودہ ہندوتوا سیاست کے خلاف خم ٹھونک کر میدان میں لڑنے کادعویٰ کرتی ہے، وہیں دوسری طرف مدھیہ پردیش میں اس کےسینئر لیڈرکمل ناتھ ہندوتوا کے کٹر اور فرقہ پرست چہروں کی آرتی اتارتےاوربھرےاسٹیج پر ان کی عزت افزائی کرتےنظر آ تے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے وزیر جنگلات نے کہا کہ 2 جولائی2017 کو نرمدا کنارے6 کروڑ سے زیادہ پودے لگانے کے نام پر 450 کروڑ کا گھوٹالا کیا گیا۔اس معاملے میں سابق وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان ،سابق وزیر جنگلات گوری شنکر شیجوار اور اس وقت کے افسروں کے رول کی جانچ اکانومک کرائم برانچ کرے گی۔
الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ کو یہ مشورہ حال ہی میں مدھیہ پردیش، کرناٹک، آندھر پردیش اور تمل ناڈو میں سیاسی رہنماؤں یا ان سے جڑے لوگوں کے ٹھکانوں پر محکمہ ٹیکس کے مارے گئے چھاپوں کے حوالے سے دیاہے۔ کمیشن نے کہا کہ ایسی کارروائی کی جانکاری اس کے افسروں کے علم میں ہونی چاہیے۔
مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع کا معاملہ۔ گزشتہ 12 مارچ کو بی ایس پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے دیویندر چورسیا۔ پتھریا سے بی ایس پی ایم ایل اے رام بائی کے شوہر اور دیور سمیت سات لوگوں کے خلاف قتل کا معاملہ درج۔
وزیراعلیٰ کمل ناتھ کے ذریعے عارف عقیل 15 سال بعد مدھیہ پردیش کے پہلے مسلم وزیر منتخب کیے گئے۔ عقیل بھوپال (نارتھ)سے ایم ایل اے ہیں۔
راہل گاندھی کے بارے میں ابھی تک رائے نہیں بدلی ہے۔ ان کو اب بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ نریندر مودی کےمتبادل ہیں۔
کانگریس کے اس فیصلے نے پارٹی کے اندر ایک نظریہ کو جنم دیا ہے کہ کمل ناتھ اور دگوجئے سنگھ کے خیمے نے سندھیا خیمے پر ایک بڑی جیت حاصل کی ہے۔