انٹرویو: دہلی یونیورسٹی کے ایم اے کے نصاب سے مصنف اور مفکر کانچہ ایلیا شیفرڈ کی کتاب ہٹانے کی تجویز پر ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی الگ الگ خیالات کو پڑھانے، ان پر بحث کرنے کے لئے ہوتی ہیں، وہاں سو طرح کے خیالات پر بات ہونی چاہیے۔ یونیورسٹی کوئی مذہبی ادارہ نہیں ہیں، جہاں ایک ہی طرح کے مذہبی افکار پڑھائے جائیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے مطابق” حال کے سالوں میں تشدد اور جانبداری کو چیلنج دینے اور اپنے آئینی حقوق کو حاصل کرنے کے لئے جد وجہد کرنے والی دلت خواتین اور مردوں کی آوازوں کو بلندی سے سنا گیا ہے جس کا استقبال کرنا چاہئے۔ لیکن ان کے اٹھائے گئے مدعوں کو خطاب کرنے کے بجائے، حکومت نے یا تو تحریکوں کو دبانے کی کوشش کی ہے یا دلت مظاہرین پر حملہ ہونے پر آنکھیں موند لی ۔
آج صبح ایک معاملہ کے سلسلہ میں جب وہ عدالت جارہے تھے کہ بی جے پی اور آریہ ویسیا کے کارکنوں نے ان کی کار کو روکنے اور ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ حیدرآباد: مصنف و سماجی سائنس داں پروفیسر کانچہ ایلیا پر بی جے […]
نامورسماجی مفکر،دانشوراورکئی کتابوں کے مصنف کانچہ ایلیا شیفرڈکی کتاب ‘پوسٹ ہندو انڈیا’ (2009)کے کچھ حصے کا ترجمہ تیلگو میں شائع ہونے کے بعد بنیا کمیونٹی کی طرف سےان کو لگاتاردھمکیاں مل رہی ہیں اورگالی گلوچ کی جارہی ہے ۔پچھلے دنوں ان کی گاڑی پر کچھ لوگوں نے حملہ […]