نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرتے ہوئے دلیل دی گئی تھی کہ آرٹیکل370کی وجہ سے ریاست میں دہشت گردانہ واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر ایسا ہی تھا تو ایک سال بعد مرکزی حکومت سپریم کورٹ میں یہ کیوں کہہ رہی ہے کہ یہاں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ کی خاتون رکن پارلیامان کن ڈیبی ڈنگیل نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں غیرمنصفانہ طریقے سے ہزاروں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور لاکھوں لوگوں کی پہنچ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون تک نہیں ہے۔
ہندنژاد-امریکی رکن پارلیامان پرمیلا جئے پال نے امریکی پارلیامنٹ میں جموں و کشمیر پر ایک تجویز پیش کرتے ہوئے ہندوستان سے وہاں لگائی گئی مواصلات پر پابندیوں کو جلد سے جلد ہٹانے اور سبھی باشندوں کی مذہبی آزادی محفوظ رکھے جانے کی اپیل کی۔
جموں و کشمیر میں لگی پابندیوں کو لےکر استعفیٰ دینے والے سابق آئی اے ایسافسر کنن گوپی ناتھن نے کہا کہ چارج شیٹ میں انہی الزامات کو شامل کیا گیا ہے، جواستعفیٰ دینے کے دو مہینے بعد محکمہ جاتی تفتیش کے لئے بھیجے گئے میمورنڈم میں تھے۔
تین روزہ دورہ پر ہندوستان آئیں جرمن چانسلر نے کہا کہ و ہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ رات کے کھانے کے دوران کشمیر کا مدعا اٹھائیں گی۔
جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹانے کے 89 ویں دن بھی بند جاری۔نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر کو یونین ٹریٹری بنانے کے مرکزی حکومت کے قدم کو غیر آئینی قرار دیا۔ وادی میں کچھ لوگوں نے حکومت پر ان کا خصوصی درجہ اور پہچان چھیننے کا الزام لگایا۔
کشمیر چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق نے بتایا کہ ریاست میں لگی پابندیوں کی وجہ سے کل نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ حالات ابھی تک معمول پر نہیں آپائے ہیں۔ کاروباری کمیونٹی کو سنگین جھٹکا لگا ہے اور ان کا اس سے باہر نکل پانا مشکل لگتا ہے۔
اس بارے میں جاری سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے تحت ان کمیشن کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ حکم 31 اکتوبر سے مؤثر ہوں گے۔
کٹرا میں ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی کے ساتویں کنووکیشن کو خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ میں نے خفیہ ایجنسیوں سے بھی ان پٹ نہیں لیا۔ وہ بھی دہلی یا ہمیں سچ نہیں بتا رہے ہیں۔
رہائی کی شرط کے طور پر حراست میں لئے گئے لوگوں کو یہ وعدہ کرنا پڑ رہاہے کہ وہ ایک سال تک جموں و کشمیر کے حالیہ واقعات کے متعلق نہ تو کوئی تبصرہ کریںگے اور نہ ہی کوئی بیان جاری کریںگے۔
کانگریس کے علاوہ پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس، پیپلس کانفرنس، سی پی ایم اور کشمیر کی کچھ دوسری سیاسی پارٹیوں نے بھی بی ڈی سی انتخابی عمل میں شامل نہ ہونے کی بات کہی ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ بی ڈی سی انتخاب کی مخالفت کانگریس، این سی، پی ڈی پی کے کھوکھلےپن کو ظاہر کرتا ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے 5 اگست کو ریاست کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے حراست میں لیے گئے 3 رہنماؤں یاور میر، نور محمد اور شعیب لون کو رہا کیا۔
آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری میں وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس بارے میں ہمارے پاس کوئی جانکاری نہیں ہے۔یہ جانکاری جموں و کشمیر حکومت کے پاس ہو سکتی ہےلیکن اس درخواست کو وہاں ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ سینٹرل آر ٹی آئی قانون وہاں نافذ نہیں ہے۔
ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی کی لائبریری کے حکام نے کہا کہ کنن گوپی ناتھن کے دورے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی اور وہ درخواست مانگکر صرف یونیورسٹی کے ضابطے پر عمل کر رہے تھے۔
کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع کے ڈپٹی کمشنر ششی کانت سینتھل نے کہا کہ ایسے وقت میں جب غیر معمولی طریقے سے جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے، ایسے میں ان کا ایڈمنسٹریٹواہلکار کے طور پر حکومت میں بنے رہنا غیراخلاقی ہوگا۔
حکومت کی مداخلت یا انتظامیہ کے دباؤ کا الزام لگانا ایک کمزور بہانہ ہے-میڈیا پیشہ وروں نے خود ہی خود کو اپنے اصولوں سے دور کر لیا ہے۔ وہ بےآواز کو آواز دینے یا حکمراں طبقے سے جوابدہی کی مانگ کرنے والے کے طور پر اپنے کردارکو نہیں دیکھتے ہیں۔ اگر وہ خود سسٹم کا حصہ بن جائیںگے، تو وہ ان سے سوال کیسے پوچھیںگے؟
برٹن کے وزیر خارجہ ڈومنک راب نے پارلیامنٹ میں کہا کہ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے بعد سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کی تفتیش ہونی چاہیے۔
گوپی ناتھن کو ان کا استعفیٰ منظور کئے جانے تک فوری طور پر اپنی ڈیوٹی جوائن کرنے اور کام کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔
دمن اور دیو کے مزدور محکمہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک ان کا استعفیٰ منظور نہیں کر لیا جاتا ہے، تب تک ان کو طےشدہ کام کرنے ہوںگے۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں باٹنے کے بعد لگی پابندیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ان سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
پاکستان کی ہیومن رائٹس وزیر نے یونیسیف کو لکھے خط میں جموں و کشمیر میں کی گئی کارروائی پر پرینکا چوپڑہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یونیسیف کو فوراً ان کو اپنے سفیر کے عہدے سے ہٹانا چاہیے، نہیں تو امن کے لئے خیرسگالی سفیر جیسی تقرری دنیا بھر میں ایک تماشہ بنکر رہ جائے گی۔