موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق بین حکومتی کمیٹی کی جانب سے جاری رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اخراج میں تخفیف نہ کی گئی تو ہندوستان کوانسانی بقا کےنظریے سے ناقابل برداشت گرمی سے لے کراشیائے خوردونوش کی قلت اور سمندر کی آبی سطح میں اضافے سےشدید معاشی نقصان تک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعے دھان کے ایم ایس پی میں 65 روپے فی کوئنٹل،جوار میں 120 روپے فی کوئنٹل اور راگی میں 253 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کیا گیا ہے۔
خاص رپورٹ : وزارت زراعت نے سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی کی صدارت والی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا کہ اگر وقت رہتے مؤثر قدم نہیں اٹھائے گئے تو دھان، گیہوں، مکئی، جوار، سرسوں جیسی فصلوں پر آب وہوا کی تبدیلی کا کافی برا اثر پڑ سکتا ہے۔ کمیٹی نے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو ناکافی بتایا ہے۔
تمام فصلوں کے لئے ایم ایس پی طے نہیں کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ٹماٹر، پیاز اور آلو جیسے پیداوار کی حالت بےحد خراب ہے۔
خاص رپورٹ: دی وائر کی جانچ میں یہ جانکاری سامنے آئی ہے کہ سویابین کے کسانوں کو سب سے زیادہ 542 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ زیادہ تر ریاستوں میں کسان ایم ایس پی سے کافی کم قیمت پر اناج بیچنے کو مجبور ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فیک نیوز، ٹرولنگ اور لنچنگ کے واقعات کے لیے سوشل میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرانے کی عادت اور مرکزی حکومت کے ذریعے ایم ایس پی میں کی گئی تبدیلی پر ونود دوا کا تبصرہ۔